وفاقی کابینہ نےمزید 5لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنےکی منظوری دیتے ہوئے چینی برآمد کرنےکی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے ملک میں موجود سرپلس چینی برآمد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مزید پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق قیمتیں مقررہ بینچ مارک سےبڑھنے پرچینی کی برآمد فوری منسوخ کی جائےگی اور چینی کی برآمدات شوگرملزمالکان کی جانب سے پیداوار21نومبر سےشروع کرنے سےمشروط ہوگی اوربرآمد کے لیےچینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145.15 روپےمقرر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بینچ مارک سےریٹیل قیمت بڑھنےپر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی اورشوگر ایڈوائزری بورڈکوچینی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے صوبائی حکومتوں کوچینی کی قیمتوں کی نگرانی کرنےکا کہا گیا ہے اورشوگر ملزمالکان چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 140روپےسے نہ بڑھنےکویقینی بنائیں گے ۔
مزید پڑھیں: ایس سی او کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد سفارتی سرگرمیوں کے مرکز میں تبدیل
ذرائع کے مطابق چینی برآمد کےلیےوفاقی اورصوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے اوراسٹیٹ بینک15روزبعد کی بنیاد پر چینی کی برآمد کی صورتحال سے ای سی سی کوآگاہ کرے گا۔ جون 2024 سےاب تک مجموعی طور پر7 لاکھ50 ہزار ٹن چینی برآمد کی اجازت دی گئی ہے اوراس سےقبل وفاقی حکومت ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے۔ وفاقی کابینہ نے25 ستمبرکو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی اس سے قبل وفاقی حکومت نےجون میں ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی ۔