سپریم کورٹ میں 26 آئینی ترمیم کےخلاف ایک اور درخواست دائر

سپریم کورٹ میں 26 آئینی ترمیم کےخلاف ایک اور درخواست دائر

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں 29 آئینی ترمیم کے خلاف آج دوسری اور مجموعی طور پر آٹھویں درخواست دائر کردی گئی۔

میڈیا کے مطابق چھبیسویں آئینی ترمیم کو ایڈووکیٹ صلاح الدین احمد نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ درخواست میں چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، الیکشن کمیشن، خصوصی پارلیمنٹری کمیٹی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وفاق اور جوڈیشل کمیشن کو فریق بنایاگیاہے۔ درخواستیں بیرسٹر صلاح الدین، سردار اختر مینگل و دیگر نے دائر کیں۔ میڈیا کے مطابق درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم جس طریقے سے پاس کی گئی وہ آئین سے متصادم ہے اس لیے کالعدم قرار دیا جائے۔

اسی طرح اسکی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے، اس کے تحت اٹھائے تمام اقدامات کالعدم قرار دیئے جائیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ آئینی ترمیم کو پاس کروانے کے لیے جس طرح ووٹ مینج کیے گئے اس کی تحقیقات کروانے کا حکم دیا جائے۔ آئینی ترمیم کی شق 7، 14، 17 اور 21 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔ درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ 5 نومبر کی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی کاروائی کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ اسی طرح جوڈیشل کمیشن کو مزید کوئی بھی اقدام اٹھانے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں حالیہ ترمیم کو بھی غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا جائے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *