فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2023-24 کے دوران بہتر انسدادِ اسمگلنگ اقدامات کی بدولت 106.08 بلین روپے مالیت کی سمگل شدہ اشیا ضبط کیں۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے انسداد اسمگلنگ کے اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر نے موثر انسدادِ اسمگلنگ اقدامات کی مدد سے گزشتہ ایک سال مٰں 106 ارب روپے مالیت کی اسمگل اشیاء ضبط کی ہیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 63.40 بلین روپے تھیں، جو کہ 67.80 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔
پاکستان میں اسمگلنگ کی لعنت سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک جامع قومی انسداد اسمگلنگ حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد مختصر، درمیانی اور طویل مدتی اہداف کو قائم کرکے اسٹریٹجک اور حکمت عملی دونوں سطحوں پر ہدفی مداخلت کرنا ہے۔
ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے، اس حکمت عملی کے نفاذ سے اسمگل شدہ اشیا کی آمد میں نمایاں کمی کی توقع ہے۔ اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے اکتوبر 2023 میں 54 جوائنٹ چیک پوسٹس اور بین الصوبائی چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں۔
ان چیک پوسٹوں نے اسمگلنگ کے خلاف نفاذ کی مہم کو نمایاں طور پر تقویت دی ہے، جس میں 1000000 روپے مالیت کا سامان ہے۔ نومبر 2023 سے جون 2024 تک 9.3 بلین ضبط کیے گئے۔ وزارت تجارت کے SRO-1397(I)/2023 مورخہ 3 اکتوبر کے مطابق افغان ٹرانزٹ سامان کے الٹے بہاؤ کو محدود کرنے کے لیے، اسمگلنگ کا شکار ہونے والی اشیاء جیسے کپڑے، ٹائر، کاسمیٹکس، اور گھریلو آلات کو افغانستان جانے سے منع کر دیا گیا ہے۔
اس کیساتھ ساتھ موٹرویز پر سمگل شدہ سامان کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس اور پاکستان کسٹمز کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔