ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر اور وفاقی وزیر تعلیم و سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ناراض ہو کر حکومت چھوڑنے کا اشارہ د یدیا اور کہا کہ متحدہ کو وزارتوں کا کبھی شوق نہیں رہا، ہم اکلوتی جماعت ہیں جو حکومت میں رہتے ہوئے بھی وزارتیں چھوڑ دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خالد مقبول صدیقی کا کورنگی انڈسٹریل ایریا میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے کراچی کیمپس کے افتتاح کے موقع پر تقریب کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سےگفتگو میں کہنا تھا کہ شہر قائد کی ترقی کے لیے کام کریں گے تو ملک ترقی کی راہ کی جانب گامزن ہو گا۔
انہوں کے کراچی میں ہونے والے بلدیاتی اختیارات کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک دھوکہ ہیں جو ضمنی الیکشن کرائے گئے وہ انتخابات نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی سازش تھی جس میں جماعت اسلامی بھی برابر کی شریک ہے اسی لیے ہم نے اس کا مکمل طور پر بائیکاٹ کر دیا تھا۔
فیصل واوڈا کے بارے ان کا کہنا تھا کہ وہ ایم کیو ایم کے نمائندے نہیں ، ان کی اپنی سوچ اور ہماری اپنی سوچ ہے ۔ ہمارا حکومتوں کے ساتھ رہنے اور ان سے نکلنے کا تجربہ کچھ اچھا نہیں رہا اسی لئے ہم جلد سے جلد اُن تمام جامعات کے کیمپس کراچی میں کھولنا چاہتے ہیں جو کراچی میں موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح کراچی کے بزنس کمیونٹی پورے پاکستان کو چلاتی ہے اسی طرح اس شہر کے تعلیمی اداروں کو بھی ان کی شراکت کی ضرورت ہے کیونکہ یہیں سے کراچی اور پاکستان کا مستقبل نکلتا ہے۔