وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو مدرسوں کے رجسٹریشن بل پر مذاکرات کیلئے آج (جمعہ) کو ملاقات کی دعوت دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات سہ پہر 3 بجے وزیر اعظم ہاؤس میں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا۔
ان سے مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر مذاکرات کرنے کو کہا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ وزیراعظم کو مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اتحاد تنظیمات مدارس کے موقف پر بریفنگ دیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر وزیراعظم نئی تجاویز لے کر آئیں گے تو فضل الرحمان مشاورت کیلئے دوبارہ اتحاد تنظیمات مدارس سے رجوع کریں گے۔ وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی دعوت ملنے کے فوراً بعد مولانا فضل الرحمان نے مشاورت کیلئے مفتی تقی عثمانی سے رابطہ کیا۔
اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان نے منگل کے روز 2019 کے موقف سے انحراف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ مدارس کسی بھی سرکاری محکمے کا حصہ نہیں بنیں گے اور خود مختار رہیں گے۔ مدارس کی تنظیم نے 2019 میں وفاقی وزارت تعلیم کے کنٹرول میں آنے پر اتفاق کیا تھا۔
اتحاد نے ایک بیان اس وقت جاری کیا جب ایک وفد نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تاکہ ان کی حمایت کی جاسکے کیونکہ وہ حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2024 کیلئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے، جو 2019 کے معاہدے کو واپس لے جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کو مدارس کی رجسٹریشن کا اختیار بنائیں۔ بیان میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ بورڈز نے دباؤ کے تحت وزارت تعلیم کے ماتحت ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس وقت ان کا خیال تھا کہ کسی اور سے زیادہ وزارت تعلیم کے ماتحت رہنا بہتر ہے۔
مفتی تقی عثمانی مفتی نے اعلان کیا کہ مدارس خود مختار رہیں گے اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر کی طرح پاکستان میں حکام کے ماتحت نہیں رہیں گے۔