جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات میں کہا ہے کہ اگر عمران خان ملناچاہیں گے تو سوچ سمجھ کر فیصلہ کروں گا۔
مولانا فضل الرحمان سے سینئر صحافی عبد القیوم صدیقی، احمد منصور، طیب بلوچ اور شاکر سولنگی نے ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔ اس دوران ان کی مولانا فضل الرحمان سے غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے ملاقات کے لئے مجھے کوئی باضابطہ پیغام نہیں ملا، اگر عمران خان ملنا چاہیں گے تو بھی سوچ سمجھ کر فیصلہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا گلہ ہے کہ عام انتخابات میں ہمیں لیول پلینگ فیلڈ بھی نہیں دیا گیا، انتخابات میں کچھ لوگ استعمال ہوگئے، ہم نے استعمال ہونے سے انکار کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چھبیسویں ترمیم میں ہم نے شخصیت کی بجائے اداروں کی مضبوطی کو مقدم رکھا، مدارس کی رجسٹریشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طے معاملات کو خوامخوا چھیڑا گیا، مدارس کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو رہا ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ڈی آئی خان، بنوں اور ٹانگ دہشتگروں کے حوالے ہیں، ٹانک سے عدالتیں اور سرکاری دفاتر بھی ڈی آئی خان منتقل ہوچکے ہیں، خیبرپختونخوا میں حکومت کی کہیں رٹ نظر نہیں آ رہی۔
انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مرکز میں ورکنگ ریلیشن ہے لیکن صوبائی معاملات پر ہمارا اپنا الگ موقف ہے۔