اسلام آباد: چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور اگر نوے ہزار شہادتوں کے باوجود ہم کمزور نہیں ہوئے تو آج بھی نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے ہم ہمیشہ فرنٹ لائن پر کھڑے تھے اور آج بھی ہیں۔ علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ اگر سپہ سالار آج آواز دیں گے تو ہم ان کے ساتھ ہیں اور کرم کیا پورے ملک میں اسلحہ نہیں ہونا چاہیے۔ امن و امان کی خرابی کا باعث بننے والے کسی بھی شخص کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے۔
انہوں نے افغانستان کے بارے میں کہا کہ پاکستان نے افغانوں کو اپنے معاشرے میں بھرپور موقع دیا اور ہمیں افغانستان کی جانب سے دھمکیاں نہیں ملنی چاہئیں۔ علامہ طاہر اشرفی نے مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ جو مدارس وزارت تعلیم سے الحاق چاہتے تھے ان کا مطالبہ پورا ہوگیا، اور جو وزارت صنعت سے الحاق چاہتے تھے ان کا بھی مطالبہ حل کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کرم میں زمین کے جھگڑے یا فرقہ وارانہ مسائل کا حل مثبت رویے اور بات چیت سے ہونا چاہیے۔ پاکستان علما کونسل دونوں فریقوں کے مسائل حل کرنے کے لیے تیار ہے۔ علامہ طاہر اشرفی نے کراچی سمیت ملک بھر میں بند راستوں کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی مشکلات کا ادراک کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیر کی جانب سے مسجد الاقصیٰ کو گرانے کی دھمکیوں پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کو فلسطینیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کرنی چاہیے۔