صحافی زاہد گشکوری مریم نواز کی ایڈیٹ کی گئی سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر سے متعلق تحقیقات کی تفصیلات سامنے لے آئے۔
صحافی زاہد گشکوری نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر جو کہ نجی دورے پر پاکستان کے ضلع رحیم یار خان میں موجود تھے، وہ واپس چلے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شیخ محمد بن زايد آل نہيان اورمتحدہ عرب امارات کا شاہی خاندان ضلع رحیم یار خان میں نجی دورے پر شکار کھیلنے کیلئے موجود تھا اور وہاں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، کابینہ اراکین اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں۔ یو اے ای صدر کا یہ دورہ 8روز پر مشتمل تھا تاہم اب وہ جاچکے ہیں۔ اماراتی صدر پاکستان پہنچے تو ان کا وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور کابینہ اراکین نے استقبال کیا اور مریم نواز کی اماراتی صدر کیساتھ ہونیوالی ملاقات کی تصاویر وائرل کرکے سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی بپا کیا۔
زاہد گشکوری نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق 4لاکھ سے زائدمرتبہ ویڈیوز اورتصاویر شئیر کی گئیں۔ اس صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف نے نوٹس لیا اور تحقیقات کا حکم جاری کیا۔ اماراتی صدر چاہتے تو دورے میں توسیع کرسکتے تھے تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔ پہلی بار سوشل میڈیا پر ایک مخصوص جماعت کی جانب سے ایسی صورتحال پیدا کی گئی ہے جو ملک کیلئے شرمندگی کا باعث بنی۔
انہوں نے کہا کہ اس غیر اخلاقی سوشل میڈیا مہم کی وجہ سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو بھی نقصان پہنچا ہے اور یو اے ای کے پاکستان میں موجود مشنز نے اس بات کو اٹھایا ہے کہ یہ مہم آخرکون اور کیوں چلا رہا ہے۔یہ صورتحال متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانیوں کیلئے مسائل پیدا کر سکتی ہے جن کی تعداد 18لاکھ سے زائد ہے اور یہ ماہانہ 300ارب روپے سے زائد کی ترسیلات زر ملک بھجواتے ہیں۔ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق 155سوشل میڈیا اکائونٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں سے بار بار یہ تصاویر شئیرکی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ایک مخصوص جماعت سے جُڑے شخص نے جو کہ بیرون ملک بیٹھا ہے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے یہ تصاویر بنائیں اور سوشل میڈیا پر شئیر کریں۔ایف آئی اے اس مہم میں ملوث لوگوں کو طلب کر رہی ہے اور سخت کریک ڈائون جاری ہے۔