اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ اگر حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو اس سے سیاستدان کمزور ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر رہنما پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات کا تیسرا دور جنوری 16 سے شروع ہو رہا ہے جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکراتی عمل ناکام ہوتا ہے تو اس کا سب سے زیادہ اثر سیاستدانوں پر پڑے گا اور انکی ساکھ کمزور ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مذاکرات سے متعلق ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف پنجاب کی قیادت 9مئی اور 26نومبر کے حوالے سے ثبوت اکٹھے کررہے ہیں تاکہ نقصانات کے حوالے سے تمام عوامل کو مرتب کیا جا سکے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے امید ظاہر کی کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات کوناکام نہیں ہوناچاہیے انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات ناکام ہونےسےسیاستدان کمزورہوں گے۔ چاہتےہیں بانی سےہماری ملاقات روٹین کےدنوں میں کرائی جائے تاکہ انکی رہنمائی کے مطابق مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
پروگرام میں شریک رہنما پیپلزپارٹی رضا ہارون نے کہا ہے کہ سیاست میں اختلافات کوئی نئی بات نہیں۔ احتلافات کو اپنی جگہ رکھ کر نظام کو آگے چلایا جائے۔ پنجاب میں مذاکرات کی بات چیت ہوئی تو خوش آئند ہے۔ سیاسی استحکام کا واحد حل مذاکرات ہے۔