پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے جاری مذاکراتی عمل پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے اسے غیر مؤثر قرار دیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے واضح کیا کہ مذاکرات کرنے والے افراد کے پاس کوئی حقیقی اختیارات نہیں ہیں اور انہیں مخصوص مقاصد کے تحت میدان میں لایا گیا ہے۔ آفتاب عالم نے کہا کہ ان کی جماعت ملک میں حقیقی آزادی کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ ان کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے میں جاری معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور نوجوانوں کے لیے مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے حقوق کی ادائیگی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیر اعلیٰ نے وفاقی حکومت کو متعدد خطوط لکھے ہیں، جن میں قبائلی عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم پر توجہ دلائی گئی لیکن کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم کے بعد این ایف سی ایوارڈ ختم ہو چکا ہے، لیکن نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء میں تاخیر ہو رہی ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا کا 360 فیصد حصہ بنتا ہے، جو کہ فوری طور پر دیا جانا چاہیے۔