وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ملتان میں بزرگ شہری پر پولیس افسر کے تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے فوراً کارروائی کی ہدایت کر دی ۔ پولیس نے سابق ایس ایچ او نیو ملتان شفیق احمد کو گرفتار کر لیا۔
مریم نواز شریف نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی عزت ہوتی ہے تو کیا عام آدمی کی عزت نہیں ہوتی؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنے ہر شہری کی عزت نفس کا احساس ہے اور کسی کو بھی عام آدمی پر ظلم و زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی۔
وزیراعلیٰ نے اس تشدد کی فوٹیج دیکھ کر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے دیکھ کر نہایت تکلیف ہوئی۔ انہوں نے اس معاملے میں غیر متنازعہ کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں اور کسی کو بھی ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اس واقعے کے بعد سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او شفیق احمد کو معطل کر دیا اور ایس پی سٹی ڈویژن حسن رضا کھاکھی کو تحقیقات کی ہدایت کی۔ سی پی او نے کہا کہ پولیس فورس میں کسی کو بھی اختیارات سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور شہریوں کے ساتھ بدسلوکی یا غیر قانونی رویہ اپنانے والوں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا اصل مقصد عوام کی خدمت اور ان کا تحفظ ہے۔ اگر کوئی اہلکار اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لیا جائے گا۔ سی پی او ملتان نے یہ بھی کہا کہ شہریوں کے حقوق کی حفاظت اور انصاف کی فراہمی پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ اس واقعے کو ملتان پولیس کے لیے ایک سنگین پیغام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے ادا کرنا ہوگا اور کسی بھی قسم کی زیادتی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔