پی ٹی آئی کارکنوں اور عوامی نمائندوں کا ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان

پی ٹی آئی کارکنوں اور عوامی نمائندوں کا ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سرکردہ کارکنوں اور عوامی نمائندوں بہادر شاہ باچہ، جمال شاہ، صابر خان اور شہاب خان نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔

اس موقع پر گاؤں شیرپائو میں ایک پروقار شمولیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو، ضلعی چیئرمین قیصر جمال خان ہشتنغرے اور پارٹی کے دیگر عہدیداروں اور کارکنوں نے بھرپور شرکت کی۔تقریب میں پی ٹی آئی کے سینئر کارکنوں نے باقاعدہ طور پر قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور پارٹی کے قائد آفتاب احمد خان شیرپائو کی قیادت اور پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی یکطرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل گئی، سینیٹر عرفان صدیقی

ان رہنماؤں نے کہا کہ پختونوں کے حقوق اور ان کی بہبود کے لیے آفتاب احمد خان شیرپائو کا کردار بے مثل ہے اور ان کی قیادت میں ہی پختونوں کے مسائل کا حل ممکن ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان رہنماؤں نے پی ٹی آئی کی گزشتہ گیارہ سالوں کی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اگرچہ پی ٹی آئی صوبے میں اقتدار میں رہی لیکن پختونوں کی ترقی اور بہبود کے لیے اس کی حکومت نے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران صوبے میں نہ تو تعمیر و ترقی کی راہیں ہموار ہو سکیں اور نہ ہی پختون عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی گئی۔سکندر حیات خان شیرپائو نے نئے شامل ہونے والے کارکنوں کا خوش آمدید کہا اور ان کے فیصلے کو اہم سیاسی قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی پختونوں کے حقوق کے لیے ایک مضبوط آواز بن کر اُبھری ہے اور اس پارٹی کا مقصد صوبے کے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنا اور پختونوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔

سکندر حیات خان شیرپائو نے مزید کہا کہ پختونوں کو درپیش مسائل، بحرانوں اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی یکجہتی اور اتحاد ضروری ہے۔ قومی وطن پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ پختونوں کے وسائل پر ان کا اختیار ہونا چاہیے اور ان کی آواز کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ پارٹی کا مقصد پختونوں کو ایک نئی صبح اور روشن مستقبل کے حصول کے لیے بھرپور جدوجہد کرنا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *