عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کروا دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی جو کہ تقریباََ آدھا گھنٹہ تک جاری رہیں۔ 190ملین پائونڈ ریفرنس میں سزا کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی یہ تیسری ملاقات تھی۔ ملاقات میں زیر سماعت مقدمات اور صحت کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔
دوسری جانب سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنیوالے اراکین اسمبلی کو پارٹی سے فارغ کیا جائیگا۔سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ عمران خان کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیکا قانون اور 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنیوالے اراکین اسمبلی کو پارٹی سے فارغ کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت نے سعودی حکومت کے حوالے سے جو بیان دیا، وہ ان کا استحقاق نہیں تھا۔ ان کے اس بیان سے ہمیں بہت نقصان پہنچا ہے۔ پارٹی میں کسی کو بھی بدزبانی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ٹی وی پر میرے اور دیگر رہنمائوں کیخلاف نازیبا گفتگو کی گئی، جس سے پارٹی کا نظم و ضبط خراب ہو، تاہم پارٹی میں کوئی انتشار نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری جیسے غیر اہم لوگ اپنے وجود کو ظاہر کرنے کیلئے الٹے سیدھے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ ملک میں فسطائیت کا راج ہے، عمران خان کیخلاف سینکڑوں جھوٹے مقدمات بنادیے گئے۔