خیبرپختونخوا میں قبضہ مافیا بے قابو، حکومت کیلئے درد سر بن گیا، مافیا سے صرف 2 ارب مالیت اراضی واگزار کرائی جا سکی۔
خیبرپختونخوا میں قبضہ مافیا کو لگام دینا حکومت کیلئے درد سر بن گیا۔ خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں قبضہ مافیا نے اپنی گرفت مضبوط کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق نہ صرف پی ٹی آئی کی پہلی دور حکومت بلکہ موجودہ حکومت بھی قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران محکمہ انسداد بدعنوانی کی مدد سے صوبے کے صرف 5 اضلاع میں 24 سو 90 کنال اراضی سے قبضہ ختم کیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق قبضہ ختم کرنے والی اراضی کی مالیت تقریباً 2 ارب 90 کروڑ روپے ہے۔ محکمہ انسداد بدعنوانی خیبرپختونخوا کے مطابق سوات میں 2 ارب روپے مالیت کا 511 کنال جنگل قبضہ مافیا سے آزاد کرایا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے آبائی ضلع ڈی آئی خان میں 1691 کنال کی اراضی سے قبضہ ختم کیا گیا ہے جس کی مالیت 84 ملین روپے تھی۔ اسی طرح چارسدہ میں 190 کنال اراضی سے قبضہ ختم کیا گیا ہے جس کی مالیت 282 ملین روپے تھی۔
محکمہ انسداد بدعنوانی خیبرپختونخوا کے مطابق مانسہرہ میں 95 اور پشاور میں 2 کنال اراضی پر قبضہ کیا گیا تھا۔ دستاویزات کے مطابق ریکور ہونے والی اراضی کی کل مالیت 2 ارب 90 کروڑ روپے تھا۔
ذرائع کے مطابق اس وقت صوبے کے باقی کئی اضلاع میں قبضہ مافیا سرکاری اراضی پر قابض ہے لیکن حکومت کو اسے ریکور کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔