سیکیورٹی فورسز کا سوات میں آپریشن، 4 خوارج جہنم واصل

سیکیورٹی فورسز کا سوات میں آپریشن، 4 خوارج جہنم واصل

سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے سوات میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 4 خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سوات میں مشترکہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں 4 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ آپریشن کے دوران دہشتگردوں سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ مارے گئےخوارج دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔

پاک فوج نے واضح کیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لیے جہاد جاری رہے گا، وزیراعظم

واضح رہے کہ فتنہ الخوراج کی دہشتگردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشتگردوں کے خاندان اور قبیلے نےان سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ 15 اپریل 2025 کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 خارجی ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک دہشتگردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والاخارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔

خارجی دہشتگرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا۔ میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا۔ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔ فتنہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشتگردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشتگردی میں استعمال کر رہے ہیں۔ہلاک دہشتگرد حذیفہ کی والدہ کابیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ فتنہ الخوراج کی صفوں میں شامل دہشتگردوں کے والدین کی جانب سے اظہار لاتعلقی اور دیگر بیانات کا سلسلہ عوام کے دہشتگردی سے متنفر ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ مذہب کا لبادہ اوڑھے فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد پاکستانی عوام کے کھلے دشمن ہیں۔

پاکستانی عوام کو چاہئے کہ فتنہ الخوارج کے گھناؤنے چہرے کو پہچانیں اور اپنے بچوں کو خوارج کے پروپیگنڈے کا شکار ہونے سے بچائیں۔ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *