آئی ایم ایف نے فارن فنڈڈ منصوبوں کے لیے مقامی مکمل فنڈنگ کی یقین دہانی کا مطالبہ کر دیا، وزیراعظم شہباز شریف نے ترقیاتی بجٹ کے لیے ترجیحات تبدیل کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذرائع پلاننگ کمیشن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے زیر تکمیل منصوبے پہلے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ رواں مالی سال تاریخ میں پہلی مرتبہ 276 منصوبے مکمل ہوں گے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر آیندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی حکمت عملی کی تیاری کر لی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط کے باعث فارن فنڈڈ منصوبوں کی تکمیل ترجیح ہو گی۔
آئی ایم ایف نے فارن فنڈڈ منصوبوں کے لیے مقامی مکمل فنڈنگ کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی نے 2900 سے 3000 ارب کا ترقیاتی بجٹ مانگ لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اضافی وسائل کیلئے وزارت خزانہ کو خط لکھا گیا ہے جس کے جواب کا انتظار ہے، ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق آئندہ مالی سال میگا قومی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے اگلے بجٹ میں زیر تعمیر 100 میگا پراجیکٹ منصوبوں کی تکمیل ہدف دے دیا، رواں مالی سال کے بجٹ میں 1071 مختلف ترقیاتی منصوبے شامل ہیں، رواں مالی سال 30 جون تک 276 منصوبے مکمل کر لئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اگلے 3 سے 4 سال میں زیادہ اہمیت کے حامل منصوبوں کی تکمیل کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، وفاق نے صوبائی نوعیت کے نئے منصوبے نہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سڑکوں، مواصلات، ڈیموں، آئی ٹی اور پاور سیکٹر پر زیادہ وسائل خرچ کئے جائیں گے، ذرائع کے مطابق نئے مالی سال آبی وسائل، آئی ٹی اوراسکل ڈیویلپمنٹ پر بھی توجہ دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف انتہائی ضروری نوعیت کے نئے منصوبے شروع کئے جائیں گے، نئے منصوبے نہیں بلکہ پہلے سے جاری منصوبوں کی تکمیل ترجیح ہے۔