پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ترک میڈیا ٹی آر ٹی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے پاکستان میں 6 مقامات پر حملے کرکے شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان بے بنیاد الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے مسجد پر بمباری کی اوربچوں ، خواتین کو شہید کیا ، پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد حکومت پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، حکومت پاکستان نے آزادانہ اورغیر جانبدارتحقیقات کی پیش کش کی، بھارت نے پاکستان کی یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدے کی کوشش کرتا ہے ، بھارت کی طرف سے پاکستان پر بغیرثبوت الزامات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھارتی گولہ باری کا سامنا ہے اور بھارت کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، بدقسمتی سے وہ جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان صرف چھوٹے ہتھیاروں سے جواب دے رہا ہے، ڈرون، راکٹ یا بڑے حملے نہیں کیے جا رہے، پاکستان لائن آف کنٹرول پر صرف اُن بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو پاکستانی علاقے میں فائرنگ کر رہی ہیں، یہ کارروائی صرف دفاعی نوعیت کی ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم صرف چھوٹے ہتھیاروں کے ذریعے چوکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ کسی بڑے حملے جیسا نہیں ہے جیسا کہ بھارتی میڈیا نے گزشتہ رات سے ایک سنسنی پھیلائی ہے، بھارت کی جانب سے ایک مکمل میڈیا مہم چلائی جا رہی ہے کہ پاکستان نے ڈرون، طیارے اور بین الاقوامی سرحد پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں، 21 ویں صدی میں ہر چیز کا الیکٹرانک ثبوت ہوتا ہے ، یہ سراسر جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا ہے جس کے کوئی ثبوت موجود نہیں۔