وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ خیبر پختونخوا کے 10ماہ میں ضروری اور غیر ضروری اخراجات ایک ارب40کروڑ روپے سے تجاوز کر گئے۔ رواں مالی سال کے ان 10ماہ کے دوران وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے خفیہ فنڈ، تحفے تحائف کی تقسیم، غیر ضروری اور بے تحاشا اخراجات میں مختص بجٹ سے 42کروڑ روپے اضافی خرچ کئے جا چکے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اخراجات میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے مالی سال 2024-25ء کے دوران وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے بندوبستی اور قبائلی اضلاع کیلئے دو مختلف مدات میں مجموعی طور پر ایک ارب 35 کروڑ 50لاکھ91ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں بندوبستی اضلاع کی مد میں ایک ارب30کروڑ50لاکھ 91ہزار روپے جبکہ قبائلی اضلاع کی مد میں 5کروڑ روپے کا بجٹ شامل ہے۔
وزیر اعلیٰ خفیہ فنڈ(سیکرٹ سروس اخراجات)کی مد میں مختص بجٹ سے 17کروڑ50لاکھ روپے اضافی خرچ کئے جا چکے ہیں سیکرٹ سروس اخراجات کی مد میں مختص 10کروڑ روپے کی بجائے 27کروڑ50لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔تفریح اور تحفے تحائف کیلئے رواں سال کے دوران 3کروڑ50لاکھ روپے کا بجٹ مختص ہے تاہم اس مد میں اب تک7کروڑ2لاکھ 26ہزار روپے کے اضافی اخراجات سے 10کروڑ52لاکھ26ہزار روپے خزانہ سے نکلوائے جا چکے ہیں۔
بعض مدات میں مختص بجٹ نہ ہونے کے باوجود غیر ضروری طور پر کروڑوں روپے کے بے تحاشا اخراجات کئے جا چکے ہیں دستاویزات کے مطابق یوٹیلٹی الاؤنس کی مد میں مختص بجٹ نہ ہونے کے باوجود اس مد میں خزانہ سے2کروڑ63لاکھ98ہزار روپے نکلوائے جا چکے ہیں۔اسی طرح سپیرئر ایگزیکٹیو الاؤنس کی مد میں ایک بھی کوڑی مختص نہ ہونے کے باوجود 51لاکھ روپے وصول کئے جا چکے ہیں۔ ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2024ء کی مد میں مختص بجٹ نہ ہونے کے باوجود 2کروڑ63لاکھ33ہزار روپے نکلوائے جا چکے ہیں۔
الیکٹرانک کمیونیکیشن کی مد میں مختص 40لاکھ کی بجائے63لاکھ25ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق ٹریولنگ الاؤنس کی مد میں جہاں 80لاکھ روپے مختص تھے اس مد میں 92لاکھ 25ہزار کی اضافی رقم کیساتھ خزانہ سے ایک کروڑ72لاکھ25ہزار روپے نکلوائے جا چکے ہیں۔
جبکہ پی او یل چارجز کی مد میں مختص3کروڑ50لاکھ روپے کی بجائے 4کروڑ58لاکھ84ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اور یوں اس مد میں مختص بجٹ سے ایک کروڑ8لاکھ84ہزار روپے اضافی خرچ کئے جا چکے ہیں۔ دیگر کی مد میں مختص3کروڑ روپے کی بجائے 2کروڑ45لاکھ25ہزار روپے کی اضافی اخراجات کیساتھ 5کروڑ45لاکھ25ہزار روپے خزانہ سے نکلوائے جا چکے ہیں۔اسی طرح ٹرانسپورٹ کی مد میں مختص3کروڑ50لاکھ روپے کی بجائے 6کروڑ55لاکھ41ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔
قبائلی اضلاع کے بجٹ میں وزیر اعلیٰ ہاوس اخراجات کیلئے مختص 5کروڑ روپے کی بجائے 20کروڑ 70لاکھ روپے خزانے سے نکلوائے جا چکے ہیں اس مد میں مختص بجٹ سے15کروڑ70لاکھ روپے اضافی خرچ کئے جا چکے ہیں۔