سائنس ایک قدم اور آگے، ہسپانیہ نے چاند پر نیویگیشن سسٹم لانچ کردیا

سائنس ایک قدم اور آگے، ہسپانیہ نے چاند پر نیویگیشن سسٹم لانچ کردیا

ہسپانوی ٹیکنالوجی کمپنی جی ایم وی نے چاند کے لیے جی پی ایس جیسا نیویگیشن سسٹم متعارف کرایا ہے جس کا مقصد گوگل میپس یا واز جیسی ایپس کے ذریعے چاند کے تمام حصّوں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ لوپن نیویگیشن سافٹ ویئر کا مقصد چاند کے سفر کو آسان بنانا، سائنسی تحقیق کی راہ ہموار کرنا ہے۔

‘لوپن’ نامی یہ منصوبہ یورپی خلائی ایجنسی کے اس پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت چاند کی سطح کی تلاش میں دلچسپی بڑھنے کے ساتھ ساتھ نئی پوزیشننگ، نیویگیشن اور ٹائمنگ جیسی مہارتوں کی جانچ کی جائے گی، چاہے وہ سائنسی تحقیق ہو، پوٹینشل مائننگ ہو یا مستقبل کی سیاحت کے لیے ہو۔

منصوبے کے ڈائریکٹر اسٹیون کے نے میڈیا کو بتایا کہ ’اس سافٹ ویئر کی مدد سے ہم یورپ کو چاند پر انسانوں کی آباد کاری کے قریب لے آئے ہیں اور ممکنہ طور پر یہ مریخ کی تلاش یا مریخ پر انسانی آباد کاری کی جانب ایک قدم ہوگا۔

اس نئی ٹیکنالوجی کو اسپین کے جزائر کینری میں سے ایک فیورٹیوینٹورا میں آزمایا گیا تھا جہاں جی ایم وی نے زمین کے ایک حصے میں پروٹو ٹائپ کے ساتھ فیلڈ ٹرائلز کیے جو چاند کی سطح سے کچھ مماثلت رکھتا ہے۔

چاند کے مدار میں گردش کرنے والے سیٹلائٹس سے جی پی ایس جیسے سگنلز کا استعمال کرتے ہوئے، لوپن روورز اور خلابازوں کو حقیقی وقت میں چاند پر اپنے مقام کی نشاندہی کرنا ممکن بنائےگا۔

فی الحال، زمین کے سب سے بڑے قدرتی اسیٹلائٹ کو نیویگیٹ کرنا مشکل ہے، کیونکہ اس کی سطح پر موجود خلائی جہازوں کو زمین سے موصول ہونے والے پیچیدہ حساب اور اعداد و شمار پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو نہ تو تیز ہے اور نہ ہی درست ہے۔

جی ایم وی نے ایک بیان میں کہا کہ مواصلات کا انحصار زمین کے ساتھ براہ راست نظر آنے یا چاند کے مدار میں سیٹلائٹ کے استعمال پر ہے، جو مواصلاتی شیڈو زون اور تاخیر کے اوقات پیدا کرتے ہیں جو فوری فیصلہ سازی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

حالیہ اثرات یا چاند پر اٹھنے والے گرد و غبار کی وجہ سے چاند پر ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں ریئل ٹائم اپ ڈیٹس کی کمی بھی سیٹلائٹ پر زمینی سفر میں رکاوٹ ہے۔

کمپنی چاند کے مدار میں گردش کرنے والے مصنوعی سیاروں سے حاصل ہونے والی معلومات کے ساتھ موجودہ قمری کارٹوگرافی کو جوڑنا چاہتی ہے، جس میں چاند کے جنوبی قطب اور ’دور کی طرف‘ جیسے تاریک مقامات کی تلاش کو ممکن بنایا گیا ہے۔

جی ایم وی کی حکمت عملی کی سربراہ ماریلا گرازیانو کا کہنا تھا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ یہ روورز چاند کی سطح کا تیز رفتار اور محفوظ انداز میں نقشہ بنائیں تاکہ خلاباز چند سالوں میں واپس آسکیں، وہاں کام کرسکیں اور مستقل اڈے قائم کرسکیں‘۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *