حکومت کا نیٹ میٹرنگ کے لیے آن لائن پورٹل متعارف کرانے کا فیصلہ

حکومت کا نیٹ میٹرنگ کے لیے آن لائن پورٹل متعارف کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد۔ سولر استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت نے نیٹ میٹرنگ کنکشنز کے حصول کے لیے درخواست کے عمل کو ڈیجیٹلائز اور آسان بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک جدید آن لائن پورٹل جلد متعارف کرایا جائے گا، جس کے ذریعے صارفین سہولت سے اپنی درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔

اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں نیٹ میٹرنگ کے لیے نئے آن لائن نظام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر توانائی نے موجودہ نظام میں درپیش تمام مسائل کو فوری حل کرنے کی ہدایت دی اور اس امر پر زور دیا کہ نئے پورٹل کو صارف دوست، شفاف اور مؤثر بنایا جائے۔

وزیر موصوف نے تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو نئے سسٹم کے استعمال کی تربیت فراہم کرنے اور اس کی عملی مشق کے انعقاد کی ہدایت بھی دی، تاکہ پورٹل کے نفاذ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔

اجلاس کے دوران سردار اویس لغاری نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت دی کہ صارفین کو اس نظام کے استعمال سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے بھرپور مہم شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پورٹل کے ذریعے نہ صرف درخواست کا عمل سہل ہو گا بلکہ شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا، جس سے صارفین کا اعتماد بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہزاروں روپے کے اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں کمی ہو گئی

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سردار اویس لغاری نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں صرف 5 سے 8 فیصد شمسی توانائی استعمال کرنے والے افراد ہی نیٹ میٹرنگ کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے موجودہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ جو لوگ سولر سسٹم اور نیٹ میٹرنگ میں سرمایہ کاری کریں، وہ تین سے چار سال میں اپنی لاگت وصول کر سکیں اور اپنے فیصلے سے مطمئن ہوں۔

توانائی کے شعبے میں یہ اقدام ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو پاکستان میں صاف اور قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے مؤثر کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مردان : مساجد کی سولرائزیشن کے منصوبے میں 260 ملین روپے کی کرپشن کا انکشاف

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *