امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل ایران پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے اور اس حوالے سے اسرائیلی حکام نے امریکا کو ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع دے دی ۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے اندر ایک بڑے آپریشن کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران اسرائیلی حملے کے ردعمل میں ممکنہ طور پر عراق میں موجود امریکی سائٹس پر حملہ کر سکتا ہے جس کے باعث امریکا نے مشرق وسطیٰ میں موجود اپنے کچھ شہریوں کو فوری وہاں سے نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے فوجی خاندانوں کے اہلخانہ کو رضاکارانہ طور پر مشرقی وسطیٰ چھوڑنے کا اختیار دے دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اندرون و بیرون ملک امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اہلکاروں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔
ایران کی دھمکی
دوسری جانب ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایران پرحملہ ہوا تو وہ خطے میں موجود تمام امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔
ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ امید ہے نوبت وہاں تک نہیں پہنچے گی اور مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے لیکن اگر ایسا نہ ہوا اور ایران پر جنگ مسلط کی گئی تو دشمن کے نقصانات ایران کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوں گے
جنرل عزیز نصیر زادہ نے کہا کہ ایک طرف امریکی حکام مذاکرات کی بات کرتے ہیں، جبکہ دوسری طرف دھمکیاں دے کر خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں ، امریکا نے حملہ کیا تو اس کو خطے سے نکلنا پڑے گا۔
ایران اور امریکا اس وقت یورینیئم کی افزودگی کے معاملے پر شدید سفارتی کشیدگی کا شکار ہیں ، جوہری معاہدے کیلئے چھٹا دورِ مذاکرات اتوار کو مسقط میں متوقع ہے۔
ایران اور امریکا اپریل سے اب تک 5 بار مذاکرات کر چکے ہیں تاکہ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی جگہ ایک نیا معاہدہ کیا جا سکے۔