یاد رہے آج صبح اسرائیل نے ایران پرفضائی حملہ کیا تھا ، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کواسرائیل نے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی سمیت جوہری سائنسدان محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی بھی شہید ہوگئے۔
اس سے قبل ایران کی جانب سے جوابی بیلسٹک حملوں کے خدشے پر اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے اور حکومت نے شہریوں کو بم شیلٹرز کے قریب رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔
قبل ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں، اللّٰہ نے چاہا تو ایران کی مسلح افواج کے مضبوط بازو اسرائیل کو سزا دیے بغیر نہیں رکیں گے۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے حملے میں کئی کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے ہیں، ان کمانڈرز اور سائنس دانوں کے جانشین اپنے فرائج انجام دے کر مشن جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے تلخ اور تکلیف دہ قمست کا انتخاب کیا ہے اور اس میں شک ہی نہیں کہ اسے یہ سزا ضرور ملے گی۔