ایران پر حملہ خطے کو مزید عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے ، وزیراعظم

ایران پر حملہ خطے کو مزید عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے ، وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملے کی  مذمت کرتے کہا ہے کہ ایران پر حملہ خطے کو مزید عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے ۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر اپنے بیان پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر  بلااشتعال حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم  نے حملے میں جاں بحق ہونے والوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ یہ سنگین اور غیر ذمہ دارانہ اقدام انتہائی تشویشناک ہے ، یہ حملہ خطے کی نازک صورتحال کو مزید عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مزید کشیدگی روکنے کے لیے مؤثر اور فوری اقدام کی اشد ضرورت ہے، پاکستان کو خطے اور دنیا کے امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش ہے۔

وزیرخارجہ کی مذمت

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت

اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ قابلِ نفرت اقدام بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دینے والا ہے، اور اس نے انسانیت کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان، ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔

دفتر خارجہ کی مذمت 

پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی حملے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کی ایران کیخلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کریں، اس جارحیت کو فوری طور پر روکا جائے اور جارح ملک کو اس کے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *