خصوصی تجزیہ (آزاد ریسرچ ڈیسک )بھارتی وزیرِ داخلہ امت شاہ کا حالیہ بیان کہ بھارت “پاکستان کا پانی روک دے گا ایک بے بنیاد اور سیاسی تھیٹر سے زیادہ کچھ نہیں۔
یہ بیان محض سنگھ پریوار جیسے بے چین دائیں بازو کے حلقوں کو مطمئن کرنے کی کوشش ہے جو پاکستان کے ہاتھوں مودی حکومت کی سفارتی اور زمینی ناکامیوں پر سیخ پا ہیں۔
آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق امت شاہ جو بی جے پی کے نظریاتی محافظ اور مودی کے جانشین سمجھے جاتے ہیں دراصل اپنی ہندو قوم پرست حمایت کو خوش کرنے کی سستی کوشش کر رہے ہیں۔
لیکن بدقسمتی سے امت شاہ کے لیے حقائق اپنی جگہ برقرار ہیں حال ہی میں عالمی بینک کے صدر نے واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ جو بڑی محنت سے طے پایا اور بین الاقوامی ضمانت رکھتا ہے کو نہ تو یکطرفہ طور پر معطل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ختم۔
یہ خبر بھی پڑھیں:پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارت
آزاد ریسرچ کی تحقیق کے مطابق بھارت صرف تکنیکی امور کو مخصوص وجوہات اور قانونی طریقۂ کار کے تحت عارضی طور پر موخر کر سکتا ہے اور وہ بھی محدود دائرہ کار میں۔
جہاں تک پانی موڑنے کی بات ہے تو وہ صرف مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) تک محدود ہے جو خود بھارت کے حصے میں آتے ہیں۔
دہلی سرکار ماضی میں ان دریاؤں کے پانی سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکی کیونکہ اس کے پاس خاطرخواہ ذخیرہ یا آبپاشی کا نظام ہی نہیں تھا۔
ان پانیوں کو راجستھان جیسے خشک علاقوں کی طرف موڑنا کسی بغاوت کا عمل نہیں بلکہ بھارت کی دیرینہ ناکامیوں کا ازالہ ہے۔رہی بات مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کی جو پاکستان کی زراعت اور معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں تو بھارت ان کا رُخ بدلنے کی نہ تو انجینیئرنگ صلاحیت رکھتا ہے، نہ بین الاقوامی تحفظ حاصل ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :بھارت مکمل طور پر بوکھلا گیا، مودی سیاست بچانے کے لئے ایڈونچر کرے گا، مخدوم شہاب الدین
ایسا کرنا عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچائے گا اور خطے میں ماحولیاتی بحران پیدا کر دے گا۔ اس کے لیے بڑے ڈیم، نہری نظام اور دہائیوں پر محیط وقت درکار ہوگا اور یہ سب کچھ عالمی بینک اور دنیا کی نظر میں ہوگا۔
🚨 Home Minister Amit Shah: Indus Water Treaty will never be RESTORED 🔥
— You feed jihad and expect water? Not anymore, Bhikharistan 🎯 pic.twitter.com/dnWANIrAsX
— Megh Updates 🚨™ (@MeghUpdates) June 21, 2025
خلاصہ یہ ہے کہ امت شاہ دراصل پاکستان کو سزا نہیں دے رہے بلکہ ہندوتوا کے اپنے ناراض حامیوں کو تسلی دے رہے ہیں۔ ان کے بیانات، حقیقت سے زیادہ فریب پر مبنی ہیں، جن کا مقصد مودی سرکار کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔یہ “نیا بھارت” نہیں بلکہ وہی پرانا تماشہ ہے، صرف زعفرانی نعروں کے ساتھ جہاں حکمت ہونی چاہیے، وہاں صرف شور اور خود فریبی ہے۔
In an interview with Times of India, Union Home Minister Shri @AmitShah unequivocally stated that the Indus Waters Treaty will never be restored.
Read Full Interview Here: https://t.co/W7cYqMg9yV pic.twitter.com/XocdPhPjBo
— BJP (@BJP4India) June 21, 2025