مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ کے بعد پاکستان کے خلاف آپریشن سندور میں بری طرح ناکامی پر مودی سرکار کی دُنیا بھر میں رسوائی کا سلسلہ جاری ہے، خواتین کے لیے بھارت کو دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک قرار دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی )کی انتہا پسند حکومت نے بھارت کو خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بنا دیا ہے، مودی راج میں خواتین سے زیادتی روزانہ کا معمول بن گیا ہے، نظامِ انصاف مفلوج ہے جبکہ ریاست خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی خواتین بھی مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بن رہی ہیں، بھارت ’ریپ کیپیٹل آف ورلڈ‘کے طور پر جانا جاتا ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں راجستھان میں فرانسیسی سیاح خاتون سے زیادتی کا واقعہ، بھارت کی عالمی ساکھ پر ایک اور بدنما داغ بن کر سامنے آیا ہے، 22جون کو اُدے پور میں کمپنی کے ایک ملازم نے فرانسیسی سیاح خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اپوزیشن رہنما اشوک گہلوت نے واقعے کو عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی ہے، امریکا پہلے ہی بھارت میں خواتین کے لیے سفری وارننگ جاری کر چکا ہے۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ غیر ملکی خاتون سے زیادتی نے ریاست میں قانون کی تباہی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے، ادھر بی بی سی کے مطابق 19 مارچ 2025 کو کرناٹک کے شہر ہمپی میں اسرائیلی سیاح خاتون اور اُس کی میزبان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔
عرب ٹی وی چینل الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں 2018 سے 2025 کے دوران ہر سال 30 سے 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون ریپ کی رپورٹ درج کراتی ہے۔
ادھری امریکی ٹیلی ویژن سی این این نے کہا کہ 2022 میں ریپ کے 1,98,285 زیر التوا کیسز میں صرف 18,517 نمٹائے گئے، 90 فیصد سے زیادہ مقدمات تاحال توجہ کے طالب ہیں۔
بھارت میں بڑھتے ریپ کیسز پر عالمی میڈیا بھی تشویش کا اظہار کر رہی ہے اور اسےنریندر مودی حکومت کی ناکامی قرار دے رہی ہے، بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات اور عدم تحفظ، ریاستی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔