سابق بھارتی افسران کا سپریم کورٹ کو خط، مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ

سابق بھارتی افسران کا سپریم کورٹ کو خط، مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ

ویب ڈیسک۔ سابق بھارتی بیوروکریٹس اور ریٹائرڈ فوجی افسران کے ایک گروپ نے بھارت کے چیف جسٹس کے نام ایک خط لکھا ہےجس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگست 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر فوری سماعت کے لیے ایک بینچ تشکیل دیا جائے۔

اس خط پر دستخط کرنے والوں میں سابق سیکریٹری داخلہ گوپال پلئی اور ریٹائرڈ ائیر وائس مارشل کپل کاک جیسے نمایاں نام شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے بارہا یقین دہانیوں کے باوجود ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا، جو بھارت کے وفاقی ڈھانچے کے لیے ایک سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

یہ خط نہ صرف قانونی طور پر اہم ہے بلکہ اس بات کا بھی اعتراف ہے کہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ صرف مقامی مسئلہ نہیں بلکہ ایک بڑی آئینی اور سیاسی ناکامی کی علامت ہے۔ کشمیر کی سرزمین پر پابندیاں، احتجاج، گرفتاریوں اور جبر کے سائے گہرے ہو رہے ہیں، اور دلی میں ماضی کے خود اپنے نمائندے اب یہ سوال اٹھا رہے ہیں: کیا بھارت واقعی اپنے آئینی وعدوں پر قائم ہے؟

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری، جون میں پانچ کشمیری شہید، 45 گرفتار

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *