وزیراعظم شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں تاریخی اضافے کے بعد ’ورکرز ریمٹینس انسینٹیوو اسکیم‘ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو اسکیم کے لیے فوری فنڈز جاری کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
وزیراعظم کی جانب سے اتوار کو وزارت خزانہ کو جاری کی گئی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی نہ صرف ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں بلکہ وہ پاکستان کا قیمتی اثاثہ بھی ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مالی سال 25۔2024 کے دوران سمندر پار پاکستانیوں نے تاریخ کے بلند ترین 38 ارب 30 کروڑ ڈالرز وطن بھیجے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک سنگ میل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ترسیلات زر کی بدولت نہ صرف درآمدی بل کی ادائیگی ممکن ہوئی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ترسیلات زر کے عمل کو مزید آسان اور شفاف بنانے کے لیے تمام رکاوٹیں دور کر رہی ہے تاکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جدید اور عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے قیام کی منظوری بھی دے دی ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹل نظام کی تیاری کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لینے کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ ٹیکس نظام میں شفافیت، مؤثریت اور عوامی اعتماد کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ اقدامات حکومت کی اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک مثبت قدم سمجھے جا رہے ہیں۔