پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے ملک کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ آج 31 جولائی کو چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیج دیا گیا ہے۔ لانچ کا وقت صبح 7:00 بجے سے 8:00 بجے پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے درمیان مقرر کیا گیا تھا۔
خلائی و فضائی تحقیقاتی ادارہ سپارکو کے مطابق سیٹلائٹ کی روانگی کے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے تھے ، جبکہ پاکستانی سائنسدان اور انجینئرز پہلے ہی چینی لانچ سینٹر میں موجود تھے تاکہ اس مشن کی نگرانی کر سکیں۔
سپارکو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’یہ پاکستان کی سائنسی اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ایک نمایاں کامیابی ہے۔’ترجمان کے مطابق یہ سیٹلائٹ ماحولیات کی نگرانی، قدرتی آفات سے نمٹنے، زلزلوں کی پیشگی وارننگ اور شہری منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کرے گا‘۔
قدرتی آفات کی بروقت وارننگ کا نظام
یہ جدید سیٹلائٹ اعلیٰ معیار کی ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے جو ملک میں سیلاب، زلزلے اور زمینی کٹاؤ جیسی قدرتی آفات کی بروقت نشاندہی کر سکے گا۔ اس کے علاوہ، یہ پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور شہری علاقوں کی وسعت پر بھی گہری نظر رکھے گا۔
لانچ کی تقریب اور براہِ راست نشریات
سپارکو ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں اس موقع پر ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی ہے، جہاں سائنسدان، حکومتی عہدیداران اور دیگر مہمانوں لانچنگ کی براہِ راست نشریات دیکھیں۔ اس موقع پر منصوبے کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر محمد یاسر، جو چین میں موجود تھے، کا خصوصی ویڈیو پیغام بھی دکھایا جائے گا۔
یہ کامیاب لانچ پاکستان کے خلائی عزائم میں ایک اہم قدم ثابت ہو گا اور ملک کی ریموٹ سینسنگ اور قدرتی آفات کے انتظام میں استعداد کو نمایاں طور پر بڑھائے گا۔