عالمی ماہرین طب نے خبردار کیا ہے کہ ماحول میں پایا جانے والا بے ہنگم شور آپ کی صحت کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے کیونکہ انسان کا جسم موروثی حفاظتی طریقہ کار کی وجہ سے اونچی آواز پر منفی ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
طبی ماہر کے مطابق ضرورت سے زیادہ شور صحت مختلف طریقوں سے خراب سکتا ہے ۔ان میں سننے کی حس کا کم ہونا، ٹنائٹس ہائی بلیڈ پریشر، نبض کی بے قاعدگی، نیند کے خرابی، توجہ اور یاداشت میں کمی بھی شامل ہے۔
اوٹولرینگولوجسٹ اور آڈیالوجی کی ماہر ڈاکٹر اناستاسیا نے وضاحت کی کہ انسانی جسم موروثی حفاظتی طریقہ کار کی وجہ سے اونچی آواز پر منفی ردعمل ظاہر کرتا ہے جو انسانی صحت کے لیے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گاڑی یا ٹرین کے ہارن کی اونچی آواز سے عوام کی حفاظت ضروری ہے ۔
ڈاکٹر بیکیٹووا نے کہا کہ شہری علاقوں میں بے ہنگم شور تیزی سے عام ہو رہا ہے، جس کے انسانی صحت پر انتہائی منفی اثرت ڈال رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے ہنگم شور میں کام کرنے والے افراد دوسروں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے صحت کے منفی مسائل کا سامنا کرتے ہیں ان میں بڑے شہروں میں رہائش پذیر لوگوں کو زیادہ خطرات لاحق ہیں۔
ڈاکٹر بیکیٹووا نے تجویز کیا کہ زیادہ صنعتی علاقوں میں 8 گھنٹے کام کے دوران شور کی سطح 80 ڈسیبل سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ یہ عام طور پر 50 اور 80 ڈیسبل کے درمیان ہونی چاہیے۔