پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹس میں بڑی تبدیلیاں متوقع، بابراعظم کی اے کیٹیگری برقرار رہنے پر خدشات

پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹس میں بڑی تبدیلیاں متوقع، بابراعظم کی اے کیٹیگری برقرار رہنے پر خدشات

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نئے سینٹرل کنٹریکٹس کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے آخری مراحل میں ہے، جس میں اس بار بڑی ردوبدل کی توقع کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی ٹوئنٹی پلیئرز رینکنگ جاری، بابر اعظم کی تنزلی ہو گئی

میڈیا رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹس کی آئندہ فہرست میں نوجوان کھلاڑیوں کی ترقی جبکہ بعض سینیئر کھلاڑیوں کی پوزیشنز پر سوالیہ نشان لگا دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق کپتان بابراعظم کو ’ اے کیٹیگری‘ میں جگہ دینے پر غور ہو رہا ہے اور اس حوالے سے غیریقینی کی صورتحال بھی پیدا ہو گئی ہے، جس سے اس بات کا امکان بڑھ گیا ہے کہ پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹس کے ڈھانچے میں بڑی تبدیلی کرنے جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بابراعظم اگرچہ طویل عرصے سے قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی رہے ہیں، لیکن حالیہ کارکردگی، فٹنس اور مستقبل کی ٹیم حکمت عملی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی پوزیشن کا ازسرِ نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔

پی سی بی رواں سال ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو آگے لانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس سلسلے میں ٹی20 کپتان سلمان آغا اور لیگ اسپنر ابرار احمد کی ترقی متوقع ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آل راؤنڈر فہیم اشرف، محمد نواز، تجربہ کار فاسٹ باؤلر حسن علی اور مڈل آرڈر بیٹر خوشدل شاہ کی بھی کنٹریکٹ لسٹ میں شمولیت متوقع ہے، جو حالیہ کارکردگی اور تجربے کی بنیاد پر دوبارہ جگہ حاصل کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:بابر اعظم کا مسئلہ کیا ہے؟ کپتان قومی ٹیم محمد رضوان کا بابر اعظم سے متعلق بڑا انکشاف

اس بار کئی نئے چہرے بھی سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے کے قریب ہیں، جن میں صاحبزادہ فرحان، حسن نواز اور بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر صفیان مقیم شامل ہیں، جو کہ پی سی بی کی نوجوان ٹیلنٹ پر توجہ کا واضح اشارہ ہے۔

دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ عثمان خان، وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ اور فاسٹ باؤلر خرم شہزاد کو اس بار کنٹریکٹ نہ ملنے کا امکان ہے، کیونکہ ان کی حالیہ کارکردگی اور تسلسل پی سی بی کے معیار پر پورا نہیں اترے۔

رپورٹ کے مطابق پی سی بی اگلے ہفتے سینٹرل کنٹریکٹس کا باضابطہ اعلان کرے گا۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کی کارکردگی، فٹنس، اور قومی ٹیم کی آئندہ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی۔

یہ نئی فہرست ایسے وقت میں آ رہی ہے جب قومی ٹیم منتقلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے اور سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ مستقبل کے چیلنجز کے لیے تجربے اور نوجوان ٹیلنٹ میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *