سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں اور غلط اطلاعات کے بعد گوگل نے واضح الفاظ میں ان خبروں کی تردید کی ہے کہ جی میل کو کسی بڑے سیکیورٹی حملے کا سامنا ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس طرح کی تمام رپورٹس ’مکمل طور پر غلط‘ ہیں اور جی میل محفوظ ہے۔
گزشتہ روز جاری کردہ ایک غیر معمولی بیان میں، ٹیکنالوجی کمپنی نے میڈیا رپورٹس اور آن لائن قیاس آرائیوں کا جواب دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جی میل صارفین کو ایک بڑی سیکیورٹی وارننگ دی گئی ہے۔
گوگل نے اپنے بیان میں کہا کہ ’حال ہی میں کچھ غلط دعوے سامنے آئے ہیں جن میں کہا گیا کہ ہم نے تمام جی میل صارفین کو ایک بڑے سیکیورٹی مسئلے سے متعلق وارننگ دی ہے۔ یہ مکمل طور پر جھوٹ ہے‘۔
اگرچہ گوگل نے اس غلط فہمی کے اصل ماخذ کی نشاندہی نہیں کی، مگر بظاہر یہ وضاحت جون میں سامنے آنے والی ایک فشنگ مہم کے دوبارہ خبروں میں آنے کے ردعمل میں دی گئی ہے۔ اس حملے میں سیلز فورس کا ایک متاثرہ نظام استعمال کیا گیا تھا جو گوگل سے منسلک تھا اور گوگل نے تصدیق کی ہے کہ متاثرہ صارفین کو 8 اگست تک اطلاع دے دی گئی تھی۔
فشنگ حملوں کا خطرہ اب بھی موجود
اگرچہ گوگل نے کسی بڑے سیکیورٹی خدشے سے انکار کیا ہے، لیکن اس نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فشنگ حملے ایک مستقل خطرہ ہیں۔ ’فشرز ہمیشہ ان باکس تک رسائی کے طریقے تلاش کرتے رہتے ہیں، لیکن ہمارے سیکیورٹی سسٹمز 99.9 فیصد سے زیادہ فشنگ اور میلویئر حملوں کو صارفین تک پہنچنے سے پہلے ہی روک لیتے ہیں‘۔
جی میل صارفین کے لیے حفاظتی تجاویز
گوگل نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی اکاؤنٹ سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے پاس کیز یا دیگر پاس ورڈ متبادل طریقے استعمال کریں۔ کمپنی نے زور دیا کہ کسی بڑے خطرے کی عدم موجودگی کے باوجود محتاط رہنا ضروری ہے۔
سائبر سیکیورٹی اور غلط اطلاعات
یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ سائبر سیکیورٹی سے متعلق غلط معلومات کس تیزی سے پھیل سکتی ہیں، اور ٹیک کمپنیوں کو انہیں درست کرنے میں کن مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔