صوبہ پنجاب میں دریائے چناب میں طغیانی کے باعث اہم انفراسٹرکچر کو بچانے کے لیے حکام نے منگل کی صبح ایک اور بند کو توڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد ملتان کے قریب واقع علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ ایک ہنگامی تکنیکی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا جس میں ملتان اور مظفرگڑھ کی انتظامیہ کے نمائندے شریک تھے۔ تفصیلی مشاورت کے بعد کمیٹی نے شیرشاہ پل کو بچانے کے لیے بند توڑنے پر اتفاق کیا۔ پل کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ علاقے میں بھاری مشینری پہنچا دی گئی ہے تاکہ بند کو مقررہ مقام سے توڑا جا سکے۔
محکمہ جات نے فوری خطرے کے پیش نظر مقامی آبادی کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق تکنیکی کمیٹی کے اجلاس کی میں بتایا گیا ہے کہ بند کو اس وقت توڑا جائے گا جب پانی کی سطح 393.50 فٹ تک پہنچ جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کی صبح پانی کی سطح 392 فٹ تک پہنچ چکی تھی اور مسلسل بڑھ رہی ہے۔
دوسری جانب اوچ شریف میں پنجند ہیڈورکس پر بھی دریائے چناب اور دریائے ستلج کے بڑھتے ہوئے بہاؤ کے باعث اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 52 ہزار 930 کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، شدید سیلابی صورتحال، مزید بارشوں کا بھی امکان، ہائی الرٹ جاری
سیلاب نے پہلے ہی درجنوں علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مکھن بیلا، بیت بختیاری، رسالپور، بکھری، کچی لال، کچی شکرانی، چک کہال، موضع گمانی، بلا جھلان اور سرورآباد شامل ہیں جہاں سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
ریسکیو ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں اور حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر انخلاء کے احکامات پر عمل کریں، کیونکہ آئندہ چند گھنٹوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔