وفاقی حکومت نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی اور کسانوں کے لیے ایک جامع امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے، تاکہ فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے تصدیق کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھریلو صارفین کے بجلی کے بلوں میں متعدد چارجز ختم کیے جا رہے ہیں۔ ان میں جنرل سیلز ٹیکس، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ، ایف سی سرچارج، فکسڈ چارجز، انکم ٹیکس، سرپلس ٹیکس، ایڈیشنل ٹیکس اور ریٹیلر سیلز ٹیکس شامل ہو سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت متاثرہ علاقوں میں اراضی کے محصولات (لینڈ ریونیو) بھی معاف کرے گی اور ان علاقوں میں جاری کیے گئے اضافی بجلی کے بلوں کی درستی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
کسانوں کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان
بجلی کے بلوں میں ریلیف کے ساتھ ساتھ حکومت نے کسانوں کے لیے ایک خصوصی امدادی پیکیج بھی متعارف کروایا ہے، جس کا مقصد سیلاب سے ہونے والے فصلوں اور مویشیوں کے نقصان کا ازالہ کرنا ہے۔
متاثرہ علاقوں کا تفصیلی سروے آئندہ 10 دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا، جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق چاول کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے، خاص طور پر گوجرانوالہ ڈویژن میں جہاں تقریباً 18 فیصد فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ دیگر فصلوں کو ایک سے 3 فیصد تک نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔