اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر کیے گئے فضائی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے اس کا موازنہ پاکستان میں اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے کرنے پر پاکستان نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے ’مضحکہ خیز‘ اور جارحیت کو جواز دینے کی ناکام کوشش قرار دیا جس کے بعد اسرائیلی سفیر نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر سے معافی مانگ لی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بلائے گئے ایک اہم اجلاس کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اسرائیل کی امن کے لیے وابستگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وفد کی بے بنیاد باتیں صرف اپنی غیر قانونی کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ناقابلِ قبول ہے، بلکہ مضحکہ خیز ہے، کہ ایک جارح، ایک قابض، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والا ملک، یعنی اسرائیل اس کونسل کی توہین کرے اور اس کے تقدس کو پامال کرے‘۔
Pakistan’s representative at the UN Security Council: Israel, the aggressor, hides behind the victim, ignores international law, and commits state terrorism in Gaza and occupied Palestine. pic.twitter.com/06FD0XO3M8
— Eye on Palestine (@EyeonPalestine) September 13, 2025
یہ شدید ردعمل اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے قطر پر اسرائیلی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ قطر کو حماس کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی، ورنہ اسرائیل خود کرے گا۔
ڈینن نے کہا کہ ’دہشتگردوں کے لیے کہیں پناہ نہیں، نہ غزہ میں، نہ تہران میں، نہ دوحہ میں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح امریکا نے بن لادن کے خلاف کارروائی کی، اسرائیل بھی دہشتگردوں کو کسی محفوظ مقام پر نہیں چھوڑے گا۔
After when Pakistani ambassador grilled Israel in UN Security Council the Israeli ambassador apologized to Pakistan’s delegation at the UN Security Council for making such statements that may have hurt them. pic.twitter.com/89zcdxkjNZ
— HafsaH (@GloriaEterna22) September 12, 2025