پاکستان کے صدرمملکت، صدر آصف علی زرداری نے چینگدو میں منعقدہ گولڈن پانڈا انٹرنیشنل کلچر فورم سے خطاب کرتے ہوئے چین کی تہذیبوں کو جوڑنے، ثقافتی تبادلوں اور عالمی امن کے فروغ کی کوششوں کو سراہا۔
ہفتہ کے روز صدر زرداری نے اپنے خطاب میں پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ دوستی اور مشترکہ اقدار پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ چین کی تعلیم، تہذیبوں کے ملاپ اور عوامی روابط کی کوششوں نے دونوں ممالک پاکستان اور چین کے درمیان بھائی چارے کو مزید مضبوط کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میں ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا معترف ہوں ۔ عالمی حالات پر بات کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ دنیا اس وقت ’انقلابی تبدیلیوں‘ سے گزر رہی ہے اور اس تناظر میں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے پیش کیے گئے گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو کو ایک بصیرت افروز قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ یہ اقدام ایک پیچیدہ دنیا میں امن، استحکام اور تعاون کے لیے چین کے گہرے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ صدر شی کی قیادت نہ صرف چین کے لیے فائدہ مند رہی ہے بلکہ اس نے عالمی طاقتوں، بشمول امریکا، کے ساتھ تعلقات کو بھی مضبوط کیا ہے‘۔ ’میں اس بات سے بے حد متاثر ہوں کہ یہ اقدام کس طرح مشترکہ انسانی اقدار کو فروغ دیتا ہے‘۔
آنے والے اہم مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ اگلے سال چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 70ویں سالگرہ اور دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی پانچویں سالگرہ منائی جائے گی۔’ یہ تعلقات ہماری عوام کے درمیان ایک مضبوط دوستی کی زندہ مثال ہیں‘۔
صدر زرداری نے اپنی تقریر کے اختتام پر چین اور دیگر اقوام کے ساتھ مل کر ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ حقیقت کہ چین ثقافتی تبادلوں میں سب سے آگے ہے، اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ چینی عوام کتنے حساس اور مہذب ہیں‘۔
صدر زرداری کے خطاب کو چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور محکمہ اطلاعات کے سربراہ مسٹر لی شو لی نے سراہا اور پاکستان کی طرف سے ثقافتی اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کی۔
گولڈن پانڈا انٹرنیشنل کلچر فورم دنیا بھر کے ممالک کے درمیان ثقافتی مکالمے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، جو باہمی فہم اور تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔