وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بنوں کا انتہائی اہم دورہ

وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بنوں کا انتہائی اہم دورہ

وزیر اعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ہفتہ کے روز خیبر پختونخوا کے حساس ضلع بنوں کا اہم ترین دورہ کیا ہے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس دورے کا مقصد دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز کا جائزہ لینا اور زمینی حقائق پر براہ راست بریفنگ حاصل کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:مربوط منصوبہ بندی ناگزیر، ریاست ہر سال قیمتی جانوں اور املاک کے ضیاع کی متحمل نہیں ہو سکتی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پہلے سے ہی بنوں میں موجود تھے، جہاں انہوں نے فوجی افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور جاری سیکیورٹی آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ لی۔ بعد ازاں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف بھی بنوں پہنچے، جس کے بعد عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان اعلیٰ سطح کی مشاورتی ملاقات ہوئی۔

دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر اہم فیصلے متوقع

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کی لہر، خصوصاً خیبر پختونخوا اور ضم شدہ اضلاع میں دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے وزیراعظم کو جاری آپریشنز، انٹیلیجنس معلومات اور حالیہ کامیابیوں سے متعلق جامع بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران دہشتگردوں کے خلاف جاری حکمت عملی میں ممکنہ تبدیلی یا مزید بہتری سے متعلق اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے، جن کا مقصد آپریشنز کی مؤثر بنانے میں اضافہ اور شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

عوام کے حوصلے بلند، فورسز کا عزم غیر متزلزل

وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی جانب سے اس دورے کے ذریعے فیلڈ میں موجود سیکیورٹی فورسز کا حوصلہ بڑھانے اور قوم کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ ریاست دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد اور پرعزم ہے۔

مزید پڑھیں:فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کرتارپور کا دورہ، ہمدردی کی عمدہ مثال پر سکھ کمیونٹی کا زبردست خراج تحسین

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور سیکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’قوم اپنے محافظوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی‘۔

یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز میں درجنوں دہشتگرد ہلاک جبکہ سیکیورٹی فورسز کے کئی جوان شہید ہوئے۔ ان آپریشنز کے دوران بھارت اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد عناصر کی شمولیت کے واضح شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *