وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھارت اور افغانستان کے درمیان ایک ٹرائی اینگل بن گئی ہے،انہوں نے چیلنج کیا کہ پی ٹی آئی کا دہشت گردی کے خلاف کوئی ایک مذمتی بیان دکھایا جائے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی تھی بلکہ وقتاً فوقتاً کم یا زیادہ ہوتی رہی ان کے مطابق اس وقت بنوں کا علاقہ دہشت گردوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ان کا اکاؤنٹ کون چلا رہا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق اس اکاؤنٹ پر موجود مواد سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ جیسے اسے بھارت سے کوئی شخص چلا رہا ہو۔
مزید بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے تربیتی مراکز موجود ہیں، اگر افغانستان دعویٰ کرتا ہے کہ دہشت گرد ان کے کنٹرول میں نہیں تو وہ اپنی پوزیشن واضح کرے، کیونکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارت اور افغانستان دونوں مل کر ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کو کوئی غیر مستحکم نہیں کر سکتا اور افواج پاکستان کی کامیابیاں بانی پی ٹی آئی کی امیدوں کو مسلسل ختم کر رہی ہیں۔