پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے رواں ہفتے کا آغاز بھرپور تیزی کے ساتھ کیا، جہاں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس پیر کی صبح 1,000 سے زیادہ پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ اوپر گیا۔ سرمایہ کاروں کی توجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آج متوقع اجلاس پر مرکوز رہی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران منافع اور اتار چڑھاؤ کے بعد مارکیٹ میں نئی خریداری نے تیزی کو فروغ دیا۔ صبح 10:05 بجے تک کے ایس ای-100 انڈیکس 155,389.90 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ 950.22 پوائنٹس یا 0.62 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ سیشن کے دوران انڈیکس نے 155,463 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا، جو کہ 1,023 پوائنٹس کا اضافہ ہے، اور یوں مارکیٹ نے 155,000 پوائنٹس کی اہم نفسیاتی حد کو دوبارہ عبور کر لیا۔
کلیدی شعبوں میں بھرپور خریداری
مارکیٹ میں مختلف اہم شعبوں میں بھرپور دلچسپی دیکھی گئی، جن میں کمرشل بینکنگ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی ایس)، بجلی کی پیداواراور ریفائنریز شامل ہیں۔
بھاری وزن رکھنے والے اسٹاکس جیسے کہ اٹک ریفائنری لمیٹڈ، حبکو، ماری پیٹرولیم، پاکستان آئل فیلڈز، پی پی ایل، پی ایس او، وافی، ایچ بی ایل، نیشنل بینک اور یو بی ایل سبز نشان میں ٹریڈ کرتے رہے اور تیزی کو سہارا دیتے رہے۔
سرمایہ کاروں کی نظریں مانیٹری پالیسی فیصلے پر
سرمایہ کاروں کی نظریں اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس پر مرکوز ہیں، جہاں آج پالیسی ریٹ کے فیصلے کا اعلان متوقع ہے۔ گزشتہ اجلاس، جو 30 جون 2025 کو منعقد ہوا تھا، میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا تھا، جس کی وجہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے سے پیدا ہونے والے مہنگائی کے خدشات بتائے گئے تھے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس بار بھی شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی کیونکہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث مہنگائی کا دباؤ بدستور موجود ہے۔
گزشتہ ہفتے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال رہی
گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اتار چڑھاؤ کے بعد تقریباً غیر متحرک انداز میں اختتام کیا۔ دورانِ ہفتہ انڈیکس نے 157,817 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح کو چھوا، لیکن بعد میں 154,440 پوائنٹس پر بند ہوا — یوں ہفتہ وار بنیاد پر محض 163 پوائنٹس (0.1 فیصد) کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی منڈیوں میں مرکزی بینکوں کے فیصلوں کا انتظار
عالمی سطح پر ایشیائی اسٹاک مارکیٹس نے ہفتے کا آغاز محتاط انداز میں کیا ہے کیونکہ سرمایہ کار اس ہفتے کئی بڑے مرکزی بینکوں کے فیصلوں کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان میں امریکی فیڈرل ریزرو، بینک آف کینیڈا، بینک آف جاپان، بینک آف انگلینڈ اور چین کا مرکزی بینک شامل ہیں۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی فیڈ کی جانب سے 25 بیسس پوائنٹس کی شرح کمی کی توقع ہے، جس سے فنڈز ریٹ 4.0–4.25 فیصد تک آ جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار فیڈ چیئرمین جیروم پاول کے آئندہ کی پالیسی پر بیانات کے بھی منتظر ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اندرونِ ملک اور عالمی سطح پر مالیاتی پالیسیوں کے فیصلوں کے باعث اسٹاک مارکیٹ رواں ہفتے سرگرم اور حساس رہے گی، اور کسی بھی بڑے اعلان پر فوری ردِعمل متوقع ہے۔