پاکستان، سعودی عرب دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا

پاکستان، سعودی عرب دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا

بھارت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر محتاط ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پیش رفت سے باخبر ہے اور اس کے قومی و علاقائی سلامتی پر ممکنہ اثرات کا بغور جائزہ لے گا۔

بھارتی حکومت کا سرکاری ردعمل

بدھ  کو بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ نئی دہلی اس معاہدے سے متعلق خبروں کو قریب سے مانیٹر کر رہا ہے۔’ہم نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان سعودی عرب کیساتھ مل کر عالمی معاشی انقلاب لاسکتا ہے، وزیر اعظم

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان ایک طویل عرصے سے موجود تعلق کو رسمی شکل دینے کی جانب ایک قدم ہے اور یہ بات چیت کافی عرصے سے جاری تھی۔

سلامتی پر ممکنہ اثرات

بھارتی حکومت نے واضح کیا کہ وہ اس معاہدے کے ممکنہ قومی سلامتی اور علاقائی و عالمی استحکام پر اثرات کا باریک بینی سے جائزہ لے گی۔’ ہم اس پیش رفت کے ہمارے قومی مفادات اور علاقائی و عالمی سلامتی پر اثرات کا مطالعہ کریں گے’۔

بھارتی ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت اپنی اسٹریٹجک ترجیحات کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ ’حکومت قومی مفادات کے تحفظ اور ہر شعبے میں جامع قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے‘۔

پاکستان، سعودی دفاعی معاہدہ، ایک اسٹریٹجک پیش رفت

بدھ کو طے پانے والا پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خطے میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔ معاہدے کے تحت، اگر کسی ایک ملک پر بیرونی حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا، یعنی دونوں ممالک مشترکہ دفاعی حکمت عملی اپنائیں گے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب اور ترکیہ کی خیبر پختونخوا میں دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت، فوجی جوانوں کی شہادت پر پاکستان سے اظہارِ یکجہتی

پاکستان کو باقاعدہ طور پر حرمین شریفین کے تحفظ میں شراکت دار بنا دیا گیا ہے۔ اس معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون مزید مضبوط ہو گا، جو پہلے ہی مشترکہ فوجی مشقوں، تربیت اور دفاعی صنعت میں شراکت پر مشتمل ہے۔

پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس معاہدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا، جو دونوں ممالک کے سربراہان نے دستخط کیا۔

وسیع تر اثرات

یہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے، افواج کو مربوط کرنے اور سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا مشترکہ مقصد خطے میں امن، استحکام اور عالمی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے بدلتے ہوئے سیکیورٹی ماحول میں ہوئی ہے، جس کے اثرات بھارت کے اسٹریٹجک مفادات پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب پاکستان کو خطے کی ایک بڑی طاقت کے ساتھ مزید دفاعی قربت حاصل ہو رہی ہو۔

بھارت کا محتاط ردعمل اس کی سنجیدہ سفارتی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے، جو قومی سلامتی کے تحفظ اور علاقائی توازن کے درمیان احتیاط اور تدبر کو اہمیت دیتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *