دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں مزید اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث یہاں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی کا بہاؤ بڑھ کر 3 لاکھ 60 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جو اس وقت سیلابی صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم دونوں بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب موجود ہیں۔ گڈو بیراج پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 68 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 10 ہزار کیوسک تک پہنچا ہے۔
دریائے سندھ کے نوشہرو فیروز کے مقام پر بڑے سیلابی ریلے کے گزرنے کے بعد کنڈیارو کے قریب سیلابی پانی بکھری شہر میں داخل ہوگیا ہے۔ سیلابی ریلے نے متعدد گھروں اور دکانوں کو زیر آب کردیا ہے، جس سے مقامی باشندوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، گورنمنٹ پرائمری اور مڈل اسکولوں میں بھی پانی جمع ہوگیا ہے، جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
سیلابی ریلے کی وجہ سے ضلع نوشہرو فیروز کی 16 یونین کونسلز کے 4 سو 45 دیہات متاثر ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے تاکہ ان کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
اسی دوران دریائے ستلج میں بھی گنڈا سنگھ والا پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، جبکہ ہیڈ اسلام اور ہیڈ سلیمانکی پر نچلے درجے کے سیلاب کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام نے عوام سے ہدایت کی ہے کہ وہ سیلابی صورتحال کو سنجیدگی سے لیں اور حفاظتی انتظامات پر عمل کریں۔
محکمہ سیلاب نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کو تیز کر دیا ہے اور مزید امدادی ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں تاکہ سیلاب زدگان کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔ حکومت نے بھی متاثرہ علاقوں میں اضافی وسائل کی فراہمی کا اعلان کیا ہے تاکہ متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ ادارے الرٹ پر ہیں اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سیلاب کی صورتحال سے باخبر رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جان و مال کے نقصانات سے بچا جا سکے۔