پنجاب حکومت نے سمارٹ ٹرانسپورٹ پراجیکٹ کے تحت سستی سفری سہولیات اور خود روزگار کے فروغ کے لیے ای ٹیکسی سکیم کا باضابطہ پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا ہے۔
اس سکیم کے تحت کل 1100 ای ٹیکسی گاڑیاں 5 سال کی اقساط پر بے روزگار نوجوانوں کو فراہم کی جائیں گی، جس سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ شہریوں کو بھی جدید اور آرام دہ سفری سہولیات میسر آئیں گی۔
حکومت پنجاب اس اسکیم کے لیے اپنی طرف سے مجموعی طور پر 3.5 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس منصوبے سے مستفید ہو سکیں۔ ای ٹیکسی گاڑیاں انفرادی صارفین کے علاوہ نجی کمپنیاں بھی بڑی تعداد میں حاصل کر سکتی ہیں، جو اس سیکٹر میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے گی۔
اس اہم اسکیم کے لیے درخواستیں 5 اکتوبر 2025 تک مرد، خواتین، نوجوان، لڑکیاں اور خواہشمند کمپنیاں جمع کروا سکتی ہیں۔ گاڑیاں شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیے گئے افراد کو دی جائیں گی تاکہ ہر امیدوار کو برابر موقع ملے اور کرپشن سے مکمل بچاؤ ہو۔
وفاقی وزیر ریلوے، حنیف عباسی نے اس منصوبے کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ای ٹیکسی سکیم سے پنجاب بھر میں بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نہ صرف نوجوانوں کے لیے خود روزگار کا ذریعہ بنے گا بلکہ شہریوں کو بھی ایک معیاری اور سستی ٹیکسی سہولت فراہم کرے گا جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سکیم کے تحت فراہم کی جانے والی گاڑیاں ماحول دوست ہوں گی، جس سے نہ صرف ٹریفک کے مسائل میں کمی آئے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع بڑھیں گے بلکہ شہر کی ٹرانسپورٹ کی صورتحال میں بھی بہتری آئے گی۔
حکومت کی طرف سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ ای ٹیکسی سکیم نوجوانوں کے لیے ایک روشن مستقبل کا دروازہ کھولے گی اور پنجاب کو جدید اور پائیدار ٹرانسپورٹ نیٹ ورک فراہم کرے گی، جو ملک بھر کے لیے ایک مثال ثابت ہوگی۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور بروقت درخواستیں جمع کرائیں تاکہ ان کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔