مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ انتقال کر گئے

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ انتقال کر گئے

سعودی عرب نے منگل کو سرکاری طور پر اعلان کیا کہ شیخ عبدالعزیز بن عبد اللہ آل شیخ جو کہ مدت طویل سے ریاست کے بلند ترین مذہبی منصب پر فائز تھے، آج وفات پا گئے ہیں۔

خدمات اور عہدہ

شیخ عبدالعزیز بن عبد اللہ آل شیخ 1999 میں سعودی عرب کے مفتی اعظم مقرر کیے گئے تھے، یعنی تقریباً 26 سال تک اس اہم دینی عہدے پر فائز رہے۔ وہ سینیئر علما کی کونسل کے صدر اور مستقل کمیٹی برائے افتا کے سربراہ بھی تھے، جہاں اسلامی شریعت کی تشریح اور نئے مسائل کے شرعی فیصلے جاری کرنا ان کے فرائض میں شامل تھے۔

ولادت اور علمی پس منظر

ان کی ولادت 30 نومبر 1940 کو مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ علمی تربیت اور تعلّم انہوں نے اسلامی فقہ حنبلی مکتب) کے تحت حاصل کی اور دینی علوم میں اپنی خدمات کے باعث ملک بھر میں معتبر شمار کیے جاتے تھے۔ انہوں نے اسلامی شریعت کی تشریح، فقہی معاملات پر رہنمائی اور معاشرتی و قانونی امور پر فتوے جاری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

وقتِ وفات و نمازِ جنازہ

وفات کی تاریخ 23 ستمبر 2025   کو ہوئی، نمازِ جنازہ منگل کو ریاض کی امام ترکیہ بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔ حکومت نے اس بات کی بھی اطلاع دی ہے کہ شاہی عدالت نے وفات کی تصدیق کی ہے۔

عالمی اور ملکی سطح پر اظہار افسوس

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کی وفات پر عالم اسلام کے ممتاز علما، طلبا اور عوام نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دینی خدمات اور علمی ورثہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ ایک ایسی علمی و دینی شخصیت تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی دینِ اسلام کی خدمت اور ملت کی رہنمائی کے لیے وقف کی۔

دینی اور علمی حلقوں میں شیخ عبدالعزیز کی وفات سے شدید صدمہ پایا جا رہا ہے۔ طلبا، علما اور عوام نے ان کی علمی خدمات اور دین کی خدمت کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ دعا کی جا رہی ہے کہ اللہ تعالی انہیں اپنی رحمت میں جگہ دے اور جنتِ الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے دنیا بھر میں دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ علما اور عوام نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کی مغفرت فرمائے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *