سندھ میں بلدیاتی اداروں کی 28 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہو رہے ہیں، جہاں پر پولنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، ان اضلاع کے لیے پولنگ صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ یہ انتخابات صوبے کے دیہی اور شہری علاقوں میں نچلی سطح کی حکومت سازی میں اہم کردار ادا کریں گے، جن میں کراچی کی 5 اہم نشستیں بھی شامل ہیں۔
کل 2 لاکھ 43 ہزار 187 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں، جن میں 1 لاکھ 33 ہزار 38 مرد اور 1 لاکھ 10 ہزار 154 خواتین شامل ہیں۔ ووٹنگ 168 پولنگ اسٹیشنز پر ہوگی۔
ضمنی انتخابات کے ذریعے 2 ضلعی کونسل ممبران، 6 چیئرمین، 7 وائس چیئرمین اور 13 جنرل، وارڈ ممبران منتخب کیے جائیں گے، جو مقامی سطح پر ترقیاتی منصوبوں، عوامی خدمات اور وسائل کی تقسیم میں اہم کردار ادا کریں گے۔
سندھ بھر میں پولنگ
کشمور، کندھ کوٹ، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، مٹیاری، دادو، جامشورو، حیدرآباد، بدین، اور ٹھٹھہ، جن میں 23 بلدیاتی نشستیں شامل ہیں۔
کراچی میں 5 اہم نشستوں پر ضمنی انتخاب
کراچی کے 3 اضلاع ایسٹ، ویسٹ اور کیماڑی، میں 5 نشستوں پر پولنگ ہوگی، جن میں ایک چیئرمین، 3 وائس چیئرمین اور ایک جنرل ممبر کا انتخاب کیا جائے گا۔
کراچی کی نمایاں نشستیں
ضلع ایسٹ میں وائس چیئرمین، سہراب گوٹھ یو سی۔8 پی پی پی کے رکن کے انتقال کے بعد نشست خالی ہوئی، اسی طرح ضلع ویسٹ میں چیئرمین، ٹی ایم سی اورنگی یو سی۔1 پی پی پی کے عامر بھٹو کے قتل کے بعد ان کی بیوہ شاہنیلا عامر امیدوار ہیں،
وائس چیئرمین، ٹی ایم سی منگھوپیر یوسی۔10 پی پی پی کے رکن کے انتقال کے بعد نشست خالی ہوئی، اسی طرح جنرل ممبر، ٹی ایم سی اورنگی یو سی۔7 موجودہ ممبر کے انتقال کے بعد نشست خالی ہوئی۔
ضلع کیماڑی میں وائس چیئرمین، ٹی ایم سی بلدیہ یو سی۔8 آصف موسیٰ کے بھائی امیدوار ہیں، آصف موسیٰ حال ہی میں ایم پی اے منتخب ہوئے۔ چیئرمین، ٹی ایم سی اورنگی یو سی۔1، یہ نشستیں اس وجہ سے بھی اہمیت رکھتی ہیں کہ ان میں سے کئی پر سیاسی یا ذاتی نوعیت کے حساس واقعات کے باعث ، خاص طور پر اورنگی اور بلدیہ میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے ۔
انتخابی صورتحال
ابتدائی طور پر 67 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے تھے تاہم33 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے،2 نشستوں پر کوئی نامزدگی داخل نہیں ہوئی،3 امیدوار نااہل قرار پائے،1 امیدوار نے دستبرداری اختیار کی، یوں کل 28 نشستیں حقیقی مقابلے میں ہیں۔
سیکیورٹی کے انتظامات
پولنگ کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے کراچی پولیس چیف اے آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے 1,552 پولیس اہلکار تعینات کیے ہیں
160 اہلکار ضلع ایسٹ (4 پولنگ اسٹیشنز)، 1,003 اہلکار ضلع ویسٹ (45 پولنگ اسٹیشنز)، 389 اہلکار ضلع کیماڑی (22 پولنگ اسٹیشنز) پر تعینات کیے گئے ہیں۔
شہریوں سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع مددگار-15 پولیس ہیلپ لائن پر دیں تاکہ فوری کارروائی کی جا سکے۔ حکام نے پولنگ کے دوران پُرامن ماحول فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عام تعطیل کا اعلان
ووٹنگ میں سہولت کے لیے سندھ حکومت نے 14 اضلاع میں بدھ کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ سندھ محکمہ تعلیم نے ضلعی تعلیمی افسران اور ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز کو ہدایات جاری کی ہیں کیونکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز اسکولوں میں قائم کیے جا رہے ہیں۔ متعلقہ حکام کو انتخابات کے انتظامات میں مکمل تعاون کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ ضمنی انتخابات مقامی حکومتوں کی قیادت کا تعین کریں گے اور ان کے نتائج نہ صرف ترقیاتی ترجیحات بلکہ شہری سہولیات اور وسائل کی تقسیم پر بھی براہ راست اثر انداز ہوں گے۔