وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، دنیا میں تنازعات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں اور انسانی بحران بھی بڑھتے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے الزام لگایا کہ بھارت نے پہلگام کا بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کیا، تاہم پاکستان نے مشرقی سرحد پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہے۔
شہباز شریف کی تقریر کے دوران ایوان میں “پاکستان زندہ باد” کے نعرے بھی لگائے گئے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر صدر ٹرمپ مداخلت نہ کرتے تو مکمل جنگ کے نتائج تباہ کن ہوسکتے تھے اور جنگ روکنے پر صدر ٹرمپ امن کے نوبیل ایوارڈ کے مستحق ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک نے اپنے 90 ہزار شہریوں کی قربانی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج، فتنہ الہندوستان اور مجید بریگیڈ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
وزیراعظم نے انتباہ کیا کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے دہشت گردی کا خطرہ درپیش ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یو این جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل بھارتی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت کی طرف سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کو شکست دے رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف یو این جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرنے کےلئے پہنچ گئے ہیں اور کچھ دیر میں سے اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
تفصیلات شامل کی جار رہی ہیں۔۔۔۔!!!