امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک معاہدہ جلد طے پانے والا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایسے فریم ورک کے قریب پہنچ گئے ہیں جو نہ صرف جنگ کے خاتمے بلکہ یرغمالیوں کی واپسی کا ضامن ہوگا، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ بیان پیر کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ممکنہ ملاقات سے قبل سامنے آیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں معاہدے کے بنیادی خدوخال پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔
امریکی صدر نے مزید بتایا کہ انہوں نے مشرق وسطیٰ کے اہم رہنماؤں سے غزہ کی صورتحال پر مثبت بات چیت کی ہے۔ چند روز قبل نیویارک میں اسلامی ملکوں کے سربراہان سے ان کی ملاقات بھی اسی تناظر میں ہوئی، جو تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی اور جس میں علاقائی تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ “اب بہت ہو چکا ہے اور یہ سلسلہ رکنا چاہیے”۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکا اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دے گا اور اس سلسلے میں نیتن یاہو کے ساتھ براہِ راست گفتگو ہو چکی ہے۔