پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے کامیاب آپریشنز میں خیبر پختونخواہ میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے تعلق رکھنے والے 17 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ باجوڑ میں فتنہ الخوارج دہشتگردوں کی جانب سے رکھے گئے بارودی مواد سے 3 بچے شہید، 5 زخمی ہو گئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، لکی مروت میں دہشتگردوں کے ایک مشہور ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا جو نگرانی میں تھا۔ تصدیق شدہ انٹیلی جنس پر فورسز نے حملہ آوروں سے مقابلہ کیا، جنہوں نے سیکیورٹی اداروں، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اور عام شہریوں پر خطرناک حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں 17 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ اس موقع پر اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، جس سے مستقبل میں ممکنہ حملوں کو ناکام بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشتگرد بھارتی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں، جو سرحد پار مداخلت اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے پختہ مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔ ’سیکیورٹی فورسز بھارتی پراکسیز کی دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں‘۔
اسی دن کرک ضلع میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ملوث مولا نواز گروپ کے خلاف دو روزہ کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔ پاکستان آرمی، اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 17 دہشتگرد ہلاک اور 10 سے زیادہ زخمی ہوئے جبکہ 3 سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
بارودی مواد پھٹنے سے 3 بچے شہید
دریں اثنا، باجوڑ کے علاقے لاگھڑی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں 3 بچے فتنہ الخوارج کی جانب سے بچھائی گئی ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید اور 5 زخمی ہو گئے۔ یہ بارودی سرنگ دہشتگرد گروہ ’فتنہ الخوارج‘ کی جانب سے چھوڑی گئی تھی۔ زخمی بچوں کو فوری طور پر پاکستان آرمی نے پی آئی سی پشاور منتقل کیا جہاں وہ ماہر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی ہیں۔ پولیس اور متعلقہ حکام نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے شواہد جمع کر لیے ہیں۔
یہ واقعہ اس خطرے کو ظاہر کرتا ہے کہ دہشتگرد شہری علاقوں کو اپنے حملوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جیسا کہ وادی تیرہ میں بھی دیکھا گیا تھا جہاں بارودی مواد کے دھماکوں میں کئی معصوم افراد اور دہشتگرد ہلاک ہوئے تھے۔
مقامی کمیونٹی کی حمایت کے ساتھ، پاکستان آرمی اور متعلقہ ادارے باجوڑ میں ایسے خطرات کو ختم کرنے اور دہشتگردوں کو مکمل طور پر بے نقاب کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ کارروائیاں خیبر پختونخواہ میں دہشتگرد نیٹ ورکس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہیں اور خطے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتی ہیں۔