امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر غزہ جنگ بندی معاہدہ ہونےکا اشارہ دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کہا ہے کہ غزہ امن منصوبے کی تجاویز پر اسرائیل اور عرب رہنماؤں سے بہت اچھا ردعمل ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام لوگ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں، نیتن یاہو سے ملاقات میں معاہدے کو حتمی شکل دیے جانے کی امید ہے، تجاویز کا مقصد صرف غزہ میں نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ میں وسیع امن تک پہنچنا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ تمام فریق پہلی بار کسی خاص مقصد کے لیے متحد ہیں، پہلی بار کچھ خاص ہونے جا رہا ہے، یہ معاہدہ ضرور مکمل کیا جائے گا اور ہم یہ کر کے دکھائیں گے۔
امریکی صدر کی آج وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات ہوگی، ملاقات کا مقصد جنگ بندی معاہدے کا فریم ورک طے کرنا ہے۔
دوسری جانب نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے بتایا کہ امریکی حکام اسرائیلی اور عرب رہنماؤں کے ساتھ انتہائی پیچیدہ مذاکرات میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 روز قبل بھی غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ہونے کا دعویٰ کیا تھا کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ “اب بہت ہو چکا ہے اور یہ سلسلہ رکنا چاہیے”۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکا اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دے گا اور اس سلسلے میں نیتن یاہو کے ساتھ براہِ راست گفتگو ہو چکی ہے۔