امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ منصوبے کے تحت بین الاقوامی نگران ادارہ بورڈ آف پیس تشکیل دیا جائے گا، جس کی سربراہی میں خود کروں گا۔
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امن منصوبے کیلئے مشرق وسطیٰ کے ممالک سے مکمل حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کوشش کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے میری منصوبہ بندی ایک نئے بین الاقوامی نگران ادارے کی تشکیل کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے اس نگران ادارے کو ‘بورڈ آف پیس’ کا نام دیا اور بتایا کہ یہ ادارہ عرب رہنماؤں، اسرائیل اور خود ان کی قیادت میں ہوگا۔
ٹرمپ نے بتایا کہ غزہ کے 20 نکاتی منصوبے میں بورڈ آف پیس کے قیام کی شق شامل ہے، جس کے تحت بورڈ آف پیس قائم کی جائے گی جس کا میں خود سربراہ ہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بورڈ میں دیگر ممالک کے ممتاز رہنماؤں کو شامل کریں گے، ان میں سے ایک شخصیت برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر ہیں جو اس بورڈ کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کو یہ ذمہ داری دی جائے گی کہ وہ فلسطینیوں پر مشتمل ایک نئی حکومت کی تربیت اور بھرتی کرے، ساتھ ہی دنیا بھر سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ماہرین بھی شامل کرے۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں نئی عبوری اتھارٹی قائم کی جائے گی، حماس اور دیگر تنظیمیں غزہ کی حکومت میں کسی بھی قسم کا کوئی کردار ادا نہیں کریں گی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں فلسطینیوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنی تقدیر کا خود اختیار سنبھالیں، اگر فلسطینی اتھارٹی میری اصلاحات مکمل نہیں کرتی تو اس کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔