ترکیہ کیلئے خصوصی تجارتی زون، ہزار ایکڑ زمین انڈسٹریل پارک میں مفت الاٹ کرنے کی پیشکش

ترکیہ کیلئے خصوصی تجارتی زون، ہزار ایکڑ زمین انڈسٹریل پارک میں مفت الاٹ کرنے کی پیشکش

معاشی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے ایک اہم پیش رفت کے تحت پاکستان نے ترکیہ کو کراچی انڈسٹریل پارک میں ایک مخصوص ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (ای پی زی) قائم کرنے کے لیے 1000 ایکڑ زمین بلا معاوضہ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ تجویز پہلی بار وزیراعظم شہباز شریف نے اپریل 2025 میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران پیش کی تھی۔

اس اقدام کا مقصد سرمایہ کار دوست ماحول بنانا‘پاکستان کے مینوفیکچرنگ اور برآمدی شعبوں میں ترک سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر کے ہدف کی جانب لے جانا ہے۔

اس ملاقات کے بعدپاکستان کی وزارت خارجہ‘خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ‘سرمایہ کاری بورڈاورسندھ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کے اعلیٰ سطح وفد نے حال ہی میں استنبول اور انقرہ کا دو روزہ دورہ مکمل کیا‘۔

وفد نے ترک حکومتی اہلکاروں اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں تاکہ کراچی میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کرنے کی اہمیت اجاگر کی جا سکے

ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے “دی نیوز” کو بتایاکہ پاکستان نے ترک حکام کو کراچی انڈسٹریل پارک کے
دورے کی دعوت دی ہے جہاں 1000 ایکڑ زمین ترکیہ کے لیے مخصوص کی گئی ہے۔

ان کے جلد دورے کی توقع ہے اور وہ ہمیں تاریخ سے آگاہ کریں گے۔ملاقاتوں کے دوران پاکستانی وفد نے کراچی کے تزویراتی محلِ وقوع، ترقی یافتہ بنیادی ڈھانچے اور مشرقِ وسطیٰ و وسطی ایشیائی منڈیوں سے قربت کو اجاگر کیا۔

عہدیدار کا مزیدکہناتھاکہ ہمارا پیغام واضح تھاکہ — کراچی انڈسٹریل پارک میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ ترک کمپنیاں اگر یہاں منتقل ہوتی ہیں تو وہ خطے میں برآمدات کے لیے فی ٹن فریٹ لاگت کو 4000 ڈالر سے کم کر کے صرف 1000 ڈالر تک لا سکتی ہیں۔ وفد نے استنبول اور انقرہ میں قائم ترک ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کا دورہ بھی کیا تاکہ ان کے آپریشنل ماڈلز کو سمجھا جا سکے۔

ترکیہ کو ای پی زی کے قیام کا 60 سال سے زائد کا تجربہ ہے، جن میں سے پہلا 1960 کی دہائی میں قائم کیا گیا تھا۔ترکیہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مراعات کے لیے جانے جاتے ہیںجن میں 20سالہ ٹیکس چھوٹ ‘معمولی اخراجات اوربجلی ‘پانی وگیس کی بلاتعطل سہولیات شامل ہیں ۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تجارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو 2024 میں 1.4 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد زیادہ ہے۔ اب دونوں ممالک کا ہدف 5 ارب ڈالر کی تجارت کا حصول ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *