ملتان، جلالپور پیروالا کی درجنوں بستیاں 19 روز سے زیرِ آب، متاثرین شدید مشکلات کا شکار، بیماریاں پھوٹ پڑیں

ملتان، جلالپور پیروالا کی درجنوں بستیاں 19 روز سے زیرِ آب، متاثرین شدید مشکلات کا شکار، بیماریاں پھوٹ پڑیں

ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا کی درجنوں بستیاں گزشتہ 19 روز سے سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں، جس کے باعث مقامی افراد شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی املاک اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، جبکہ زندگی کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

مقامی افراد نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پانی کی نکاسی کا انتظام کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آ سکے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ کھڑے پانی کی وجہ سے نہ صرف مالی نقصان ہوا ہے بلکہ مختلف بیماریوں کا بھی خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں 3 دریاؤں کے سیلابی ریلوں کا رخ ملتان کی جانب، پی ڈی ایم اے نے آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دے دیے

ادھر نوراجہ بھٹہ بند میں پڑنے والے شگاف کو مکمل طور پر پُر کر دیا گیا ہے، جس کے بعد دریائے ستلج کا پانی جلالپور پیروالا کی مزید بستیوں میں داخل ہونے سے رک گیا ہے۔ علاقے میں اب ریلیف اور ٹرانسپورٹ کا آپریشن جاری ہے تاکہ متاثرہ افراد کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

سیلابی صورتحال کے باعث ایم-5 موٹر وے کا ملتان سے جھانگڑا انٹرچینج تک کا حصہ 18 ویں روز بھی بند ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں کمی کے بعد بحالی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

بیماریاں پھوٹ پڑھیں

دوسری جانب، ملتان کے علاقے قاسم بیلا کے قریب موضع ہمروٹ بھی زیرِ آب آ گیا ہے۔ یہاں سیلابی پانی کی وجہ سے بخار اور جلدی بیماریوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس سے مقامی افراد کی صحت کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

ادھر دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر سیلاب کی شدت میں کمی آئی ہے اور اب اسے نچلے درجے کا سیلاب قرار دیا جا رہا ہے۔ بیراج پر پانی کا بہاؤ کم ہو کر 2 لاکھ 90 ہزار کیوسک رہ گیا ہے، جو کہ اطمینان بخش پیش رفت ہے۔

مزید پڑھیں:ملتان شدید سیلابی صورتحال سے دوچار، شیر شاہ بند توڑنے کا فیصلہ، فوری انخلا کیلئے اعلانات شروع

ملک کے دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔ منگلا ڈیم 99 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم مکمل طور پر بھر چکا ہے، جس سے بجلی کی پیداوار اور آبی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ضلعی و صوبائی حکومت کو مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ سیلاب زدہ افراد کی مشکلات کم کی جا سکیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *